لکھنؤ:اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے اندرا گاندھی آنکھوں کے اسپتال میں امراض چشم کی ماہر کے بطور خدمات انجام دے رہیں ڈاکٹر مینو کشیپ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے کرتے ہوئے کہا کہ اس مرض کے تعلق سے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ جس کا نام ریڈ آئی الرٹ دیا گیا ہے۔ اس مرض کے سلسلے میں ملک کے ماہرین ڈاکٹرز نے بات چیت بھی کی ہے جس کے حوالے سے فکر مندی کا اظہار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بھی شخص آئی فلو سے متاثر ہوتا ہے تو گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اس کا علاج امراض چشم کے ہی ڈاکٹر سے کرائیں۔ لوکل ڈاکٹر سے بالکل علاج نہ کرائیں۔ یہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرض تقریباً 7 سے 8 دن میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں۔
Conjunctivitis in Uttar Pradesh تیزی سے پھیل رہے آئی فلو سے کیسے بچیں اور علاج کے کون سے بہتر طریقے اپنائیں
ریاست اتر پردیش سمیت ملک کے الگ الگ علاقوں میں آئی فلو تیزی سے پھیل رہا ہے۔ جس سے آنکھوں میں سرخی ہوتی ہے۔ ساتھ میں درد اور آنسو بھی نکلنے لگتے ہیں۔ امراض چشم کی ماہر ڈاکٹر مینو کشیپ نے بتایا کہ یہ ایک وبائی مرض ہے جو تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ انفیکشن نہ صرف اترپردیش میں بلکہ ملک کی کئی ریاستوں کو متاثر کررہا ہے۔ ڈاکٹر مینو کشیپ سے ای ٹی وی بھارت نمائندے خورشید احمد نے خصوصی گفتگو کی۔
Conjunctivitis in Utter Pradesh
یہ بھی پڑھیں:
ڈاکٹر مینو نے بتایا کہ اس مرض سے مثاثرہ شخص کو دیکھنے اور چھونے سے یہ مرض پھیل سکتا ہے۔ لہٰذا جب بھی باہر نکلیں تو چشمے کا استعمال کریں اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔ ہاتھ دھلتے رہیں۔ ان تدابیر کو اختیار کریں تو محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچے اس مرض کے زیادہ شکار ہورہے ہیں کیونکہ ان کی امیونٹی (قوت مدافعت) کمزور ہوتی ہے۔ لہٰذا اسکول جاتے وقت بچوں کو چشمے کا استعمال کرنا چاہیے یا کچھ دنوں تک اسکول جانے سے پرہیز کریں۔ ہاتھ دھلتے رہیں۔
Last Updated : Jul 27, 2023, 1:20 PM IST