سنہ 1930 تک مہاتما گاندھی کی قیادت میں عدم تعاون تحریک نے پورے ملک میں زور پکڑ لیا تھا۔ بُندیل کھنڈ میں گاندھی جی کی عدم تعاون کی تحریک کو عوامی حمایت حاصل ہوئی جہاں غیر ملکی اشیاء کے خلاف وسیع پیمانے پر احتجاج شروع ہوا۔
تعدد لوگوں نے اس تحریک میں حصہ لیا۔ اس دوران 60 ہزار لوگوں نے عہد کیا کہ وہ غیر ملکی اشیاء کا استعمال نہیں کریں گے اور نہ ہی ٹیکس ادا کریں گے۔
اس طرح کی بڑی تحریک بُندیل کھنڈ میں پہلی بار وجود میں آئی تھی۔ 14 جنوری سنہ 1931 میں سِنح پور میں مکر سنکرانتی میلے کے موقع پر ایک اعٰلی سطح کی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں غیر ملکی اشیاء کو بائیکاٹ کرنا اور دیسی اشیاء کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس میٹنگ میں سات ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی تھی۔