پیتل نگری کے نام سے پہچانے جانے والے مرادآباد میں پیتل سے بنے برتنوں کا کاروبار صدیوں پرانا ہے لیکن آج ہم آپکو بتاتے ہیں کہ شادی وغیرہ میں دلہے کے بیٹھنے والی شاہی سواری بَگٌھی کو مرادآباد میں پیتل سے بنایا جاتا ہے۔ بگھی بنانے والے کاریگروں نے بتایا کہ پیتل سے بننے والے بگھیوں کا کاروبار میں کافی مندی آ گئی ہے۔
ہمارا صدیوں پرانا ہے بگھی کا ڈھانچہ سب سے پہلے لکڑی سے بنایا جاتا ہے اور پھر اس کے اوپر پیتل کی چادر پر کی ہوئی نقاشی اور دستکاری کی چادر کو لکڑی پر منڈھ دیا جاتاہے۔
مرادآباد میں بگھی کا کاروبار متاثر پیتل پر کی گئی نقاشی اور دستکاری کو مرادآباد کے ہنر مند کاریگر اپنے ہاتھوں سے کرتے ہیں۔
مرادآباد میں بگھی کا کاروبار متاثر گزشتہ مہینوں میں ملک بھر میں لگے لاک ڈاون کی وجہ سے شادیوں پابندی کے چلتے بگھی بنانے والے کاریگروں کے کاروبار پر بہت اثر پڑا ہے۔
مرادآباد میں بگھی کا کاروبار متاثر بگھی بنانے والے کاریگروں نے بتایاکہ لاک ڈاؤن سے پہلے بگھی بنانے کا کاروبار بہت اچھا تھا لیکن اب یہ کاروبار بد حالی کا شکار ہو گیا ہے کیونکہ ایک تو لاک ڈاؤن کا اثر کاروبار پر پڑا اور آج کے اس دور میں شادیوں کے دوران دولہے کے لئے بگھیوں کی جگہ بڑی بڑی مرسیڈیز گاڑیوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔