اردو

urdu

ETV Bharat / state

'حکومت گاؤں میں سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنائے'

سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے پیش نظر حکومت گاؤں میں دستیاب سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنائے۔

By

Published : Apr 22, 2020, 11:12 PM IST

سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے پیش نظر حکومت گاؤں میں دستیاب سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنائے
سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے پیش نظر حکومت گاؤں میں دستیاب سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنائے

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں لاک ڈاؤن کے درمیان گاؤں میں کسانوں کو میسر سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنانے کی تجویز دیتے ہوئے سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ایسی صورت میں ہی حکومت کی بنائی ہوئی سکیمز سے کسانوں اور گاؤں کو فائدہ ملے گا۔

مسٹر یادو نے کہا کہ سکول اور کالجز ریاست میں بند ہیں، امتحانات کی کاپیاں بھی نہیں جانچی گئی ہیں، اس طرح کے حالات میں حکومت نے ٹی وی اور سمارٹ فون کے ذریعہ تعلیم کا منصوبہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے بڑھ کر وزیراعلیٰ اور ٹیم -11 کی زمینی حقائق سے ناواقف ہونے کی کوئی اور مثال نہیں ہوسکتی۔

ایک سروے کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر یادو نے دعویٰ کیا کہ 'سروے کے مطابق لکھنؤ اور وارانسی کے گاؤں میں 48 اور 55 فیصدی افراد کے پاس ہی سمارٹ فون ہے، جبکہ لکھنؤ میں 61.5 فیصدی لوگوں کے پاس ہی ٹی وی ہے۔

سابق وزیراعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کے پیش نظر حکومت گاؤں میں دستیاب سہولیات کو ذہن میں رکھ کر پالیسی بنائے

انہوں نے کہا کہ جب ریاستی دارالحکومت کی یہ حالت ہے تو 23 کروڑ کی آبادی والے ریاست کے گاؤں، غریب کا کیا حال ہوگا؟

انہوں نے سوال کیا کہ ایسے میں ہر بچے کی تعلیم کا دعویٰ صرف جھوٹا اور جملے بازی کے علاوہ اور کیا ہوسکتا ہے؟

ایس پی سربراہ نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پی سی ایس، آر ایف او اور اے سی ایف 2020 کے امتحانات کے لیے آن لائن فارم کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، لیکن شہر سے دور دراز والے گاؤں میں انٹرنیٹ کی سہولیت اچھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ سائبر کیفے تک نہیں پہنچ سکتے، ایسے میں دیہی علاقوں کے طلبہ اپنے فارم کیسے بھریں گے

انہوں نے الزام لگایا کہ یہ گاؤں کے نوجوانوں کو اچھی نوکریوں سے دور رکھنے کی ایک سازش ہے۔

سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ گاؤں میں کسانوں کی فصل ایک دم تیار ہے، کسان گیہوں خرید مراکز کو ڈھونڈھ رہے ہیں، لیکن مراکز کا کوئی پتہ نہیں ہے، ایسے میں دلال کافی متحرک ہیں، اب کسان کہاں آن لائن فصل فروخت کرے گا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت نے کسانوں کے گیہوں کے لوٹ کا پورا جال بُن دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details