اردو

urdu

ETV Bharat / state

Hindu Mahasabha Threatens: ہندو مہاسبھا نے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالنے کا اعلان کیا، شاہی امام نے کہا ہم خود روکیں گے - سخت گیر ہندو تنظیموں کی دھمکی

ٹیلہ والی مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے امن و امان کو بگڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس پد یاترا کو 1090 چوراہے پر ہی روک دیں اور اگر انتظامیہ اس کام میں ناکام رہا تو پھر ہم خود اپنی قوم کے ساتھ کنونشن سینٹر پر جاکر اسے روکیں گے۔ Hindu Mahasabha Threatens

ہندؤ مہاسبھا نے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالنے کا اعلان کیا
ہندؤ مہاسبھا نے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالنے کا اعلان کیا

By

Published : May 18, 2022, 2:32 PM IST

Updated : May 18, 2022, 4:01 PM IST

لکھنؤ: اتر پردیش میں بنارس ضلع کی گیان واپی مسجد میں سروے کے بعد اب دیگر مساجد پر بھی سخت گیر ہندو تنظیموں کی آواز بلند ہونے لگی ہے۔ اس کڑی میں لکھنؤ کی ٹیلہ والی مسجد کے حوالے سے ہندو مہاسبھا نے اعلان کیا ہے کہ 22 تاریخ کو 1090 چوراہے سے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالیں گے۔ اس حوالے مسجد کے شاہی امام مولانا فضل المنان نے امن و امان کو بگڑنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور کہا ہے انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اس پد یاترا کو 1090 چوراہے پر ہی روک دیں اور اگر انتظامیہ اس کام میں ناکام رہا تو پھر ہم خود اپنی قوم کے ساتھ کنونشن سینٹر پر جاکر اسے روکیں گے۔ Hindu Mahasabha Threatens

ہندو مہاسبھا نے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالنے کا اعلان کیا، شاہی امام نے کہا ہم خود روکیں گے


انہوں نے کہا کہ سخت گیر ہندو تنظیموں نے اعلان کیا تھا کہ 16 تاریخ کو ٹیلے والی مسجد کے احاطے میں ہنومان چالیسا کا پاٹھ پڑھیں گے تاہم انتظامیہ سے بات چیت ہوئی انتظامیہ نے اس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا ہے جس سے یہ معاملہ ٹل گیا اب ہندو مہا سبھا نے مزید اعلان کیا ہے کی 1090 چوراہے سے ٹیلہ والی مسجد تک پدیاترا نکالیں گے۔ شاہی امام نے کہا کہ یہ میسیج واٹس ایپ گروپس پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس سے انتظامیہ کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ہندو جماعتوں کا دعویٰ رہا ہے کہ ٹیلہ والی مسجد متنازعہ جگہ پر تعمیر ہوئی جس کے حوالے سے عدالت میں کیس زیر سماعت ہے تاہم سخت گیر ہندو جماعتوں نے اس حوالے سے متعدد بیان بازیاں کیں اور اس طرح کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:


شاہی امام مولانا فضل المنان نے اس حوالے سے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نوعیت کا معاملہ سامنے آیا تو شہر کے امن و امان کو خطرہ لاحق ہوگا لہٰذا حکومت اور انتظامیہ سے التجا ہے کہ ایسے واقعات کو روکنے پر فوری کارروائی کرے تاکہ شہر کی گنگا جمنی تہذیب آپسی اتحاد اور بھائی چارہ کو برقرار رکھا جا سکے اور امن و امان کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔

Last Updated : May 18, 2022, 4:01 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details