سہارنپور:ریاست اترپردیش کے سہارنپور ضلع میں منگل کو ایک ہندو لڑکی ایک مسلم نوجوان کے ساتھ گھوم رہی تھی اس دوران ہندو شدت پسند تنظیم بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کی پٹائی کردی، جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ بعدازاں بجرنگ دل کے کارکنوں نے دونوں کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دونوں بالغ ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے دونوں کے رشتہ داروں کو بلا کر ان کے حوالے کر دیا۔ ساتھ ہی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ دراصل صدر بازار تھانہ علاقے میں منگل کو ایک مسلم نوجوان ہندو لڑکی کے ساتھ کالونی میں گھوم رہا تھا۔ اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکنان بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے نہ صرف موقع پر ہی کافی ہنگامہ برپا کیا بلکہ دونوں کے ساتھ بدکلامی کی اور ان کی پٹائی بھی کی۔ اسی دوران ایک خاتون نے لڑکی کو پکڑ کر اس کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے چہرے سے ماسک اتار دیا۔ اسی دوران پاس کھڑے کسی نے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔
وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان اور لڑکی کے ساتھ کس طرح بدتمیزی کی جا رہی ہے۔ عورت لڑکی کو تھپڑ مار رہی ہے۔ اسی دوران بجرنگ دل کے کارکن مسلم نوجوان کو مار رہے ہیں۔ خاتون کی پٹائی کی وجہ سے لڑکی منہ چھپا کر روتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس دوران بجرنگ دل کے کارکنان لڑکی سے کہہ رہے ہیں کہ 'دہلی-ممبئی میں ہندو لڑکیوں کے ٹکڑے کر دیے گئے۔ دہلی میں پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے باوجود ہندو لڑکیوں کو شرم نہیں آتی۔ بجرنگ دل کے کارکنان نے مسلم نوجوان کی پٹائی کی۔