اردو

urdu

By

Published : Oct 25, 2020, 2:38 PM IST

ETV Bharat / state

مفت ہیلمٹ تقسیم کرنے 'ہیلمیٹ مین'

یہ ایک ایسے دوست کی حقیقت ہے جس نے اپنے دوست کی موت کے بعد اپنی زندگی اپنے دوست کے نام وقف کر کے ایک مثال پیش کی ہے ، جس کی گونج نوئیڈا سمیت پورے اترپردیش میں ہورہی ہے اور لوگ انہیں ہیلمیٹ مین کے نام سے پکار رہے ہیں۔

مفت ہیلمٹ تقسیم کرنے والا ہیلمٹ مین
مفت ہیلمٹ تقسیم کرنے والا ہیلمٹ مین

ملک میں سڑک حادثات میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ٹو وہیلر سواروں کے ہیلمٹ نہیں پہننا ہے۔ لوگوں کو اس سے آگاہ اور بیدار کرنے کے لیے راگھویندر کمار نے لوگوں میں ہیلمٹ تقسیم کرنا شروع کیا۔

مفت ہیلمٹ تقسیم کرنے والا ہیلمٹ مین
اس کے پیچھے یہ راز ہے کہ راگھوریندر کے دوست کی موت 2014 میں سڑک حادثے کے دوران ہوئی تھی جس کے بعد ان کی زندگی میں بہت بڑی تبدیلی آئی۔ اس طرح کا واقعہ کسی اور کے ساتھ رونما نہ ہو یہ مدنظر رکھتے ہوئے راگھویندر نے مفت ہیلمٹ تقسیم کرنا شروع کر دیا۔ جس کی وجہ سے لوگ انہیں پیار سے ٫ہیلمیٹ مین، کہنے لگے۔

راگھویندر نہ صرف ہیلمٹ بانٹتے ہیں بلکہ لوگوں سے پرانی کتابیں لیتے ہیں اور غریب بچوں کو مفت دیتے ہیں۔ تاکہ انہیں بھی خواندہ بنایا جاسکے۔

راگھویندر کمار اب تک 48 ہزار سے زیادہ ہیلمٹ اور چھ لاکھ سے زائد کتابیں بچوں میں تقسیم کر چکے ہیں۔

بہار کے کیمور کے رہائشی راگھویندر اس وقت مشن شکتی مہم کے تحت خواتین کو ہیلمٹ تقسیم کر رہے ہیں اور وہ بھی جن کے چالان کٹے ہوں۔ دیگر ضرورت مندوں میں بھی تقسیم کرتے ہیں۔ اس کے لیے کچھ شرائط بھی رکھی ہیں ۔ان لوگوں کو ہیلمٹ مفت دے رہے ہیں جن کا حال ہی میں چالان کاٹا گیا ہو وہ رسید دکھا کر ہیلمیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔


راگھویندر سنگھ نہ صرف ہیلمٹ تقسیم کر رہے ہیں بلکہ ان کا 5 لاکھ کا بیمہ بھی کرا رہے ہیں، اس کے لیے کوئی فیس نہیں لے رہے ہیں۔


راگھویندر کی اس مہم میں ایک پیغام بھی ہے کہ اپنی زندگی سے کھلواڑ نہیں کرنا چاہیے اپنے اور کنبہ کے تحفظ کے لیے ہیلمٹ ضرور پہننا چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details