مرادآباد: شمالی ہندوستان میں سرد لہروں اور پالے یعنی کہرے کا ستم بدستور جاری ہے۔ جہاں ایک طرف سرد لہروں اور کہرے نے لوگوں کا جینا محال کر رکھا ہے تو وہیں دوسری طرف سبزیاں اور گیہوں بھی پالے اور سرد لہر سے متاثر ہو رہی ہیں۔
اس معاملے پر جب ہم نے مرادآباد کے رام گنگا ندی پار کسانوں سے بات کی تو انہوں نے اپنی پریشانیاں بیان کی۔
کسانوں کے مطابق پالے اور سردی کی لہر سے سبزیوں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ رات کو ٹھنڈ پڑنے سے بوئی گئی سبزیوں پر برا اثر پڑتا ہے اور ان کے پودے مر جاتے ہیں۔ کسانوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ نقصان سبزیوں کو ہو رہا ہے جہاں ہم پرال کی باڑ باندھ کر کسی طرح فصلوں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کسان رمیش نے بات کرتے ہوۓ کہا کہ وہ تقریباً تین بیگھا زمین پر کھیتی کرتا ہے، جس میں سے کچھ میں اس نے گیہوں بو رکھے ہیں اور دو بیگھا میں تورئی کی فصل بوئی ہے۔ مگر ٹھنڈ کے باعث فصلیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ رات کو پالا پڑنے سے سبزیوں کے پودے بڑھ نہیں پا رہے ہیں اور ان کے پودے مر رہے ہیں۔