وارانسی: گیان واپی کمپلیکسمیں واقع ویاس جی کے تہہ خانے کو ضلع مجسٹریٹ کے حوالے کرنے کے لیے دائر کردہ مقدمے کو سماعت کے لیے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں منتقل کرنے کی اپیل پر بدھ کو سماعت ہوئی۔ عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ایک اور فریق کاشی وشوناتھ ٹیمپل ٹرسٹ کو اپنا مقدمہ پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔
مدعی شیلیندر کمار ویاس کی جانب سے کہا گیا کہ ویاس جی کا تہہ خانہ برسوں سے ویاس جی کے خاندان کے قبضے میں تھا۔ سنہ 1993 سے پہلے پوجا، تلاوت اور راگ بھوگ چل رہے تھے۔ سنہ 1993 کے بعد ریاستی حکومت کے حکم پر اس تہہ خانے کو چاروں طرف سے رکاوٹیں لگاکر بند کردیا گیا تھا۔
انجمن انتظامیہ کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ممتاز احمد نے احتجاجا کہا ہے کہ عرضی نمبر 9130 کے حوالے سے تمام مقدمات ابھی تک درج ہیں، اسی عرضی میں گیانواپی/عالمگیری مسجد ہے اور اس کے نیچے ویاس جی کا تہہ خانہ ہے۔ ان مقدمات کے باوجود مدعی شیلندر پاٹھک ویاس کہتے ہیں کہ تہہ خانے کے حقوق کے حوالے سے ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ شیلنڈر پاٹھک کا دعوی سراسر غلط ہے۔
مزید پڑھیں: مسلم فریق نے ڈی ایم کے ویاس جی کے تہہ خانے پر قبضے پر اعتراض جتایا، آج سماعت
انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل ممتاز احمد نے کہا کہ مسلم فریق کا اعتراض سنے بغیر اس نئے کیس کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جو مقدمہ سماعت کے قابل نہیں ہے وہ نچلی عدالت میں دائر کیا گیا ہے۔ اگر اس کیس کو منتقل کیا جاتا ہے تو متاثرہ فریق کا اپیل دائر کرنے اور نظرثانی کا حق ختم ہو جائے گا، جو کہ قانون کے مطابق نہیں ہے۔