ایسے وقت میں محکمہ صحت کے پاس ان آلات کی دستیابی نہیں ہے جس سے کہ اس مہلک مرض سے بچا جاسکے، ایکسرے وارڈ کے ملازمین اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر لوگوں کا ایکسرے کررہے ہیں، وہیں ان کو حفاظتی آلات دستیاب نہیں ہیں۔
ہیلتھ ورکرز حفاظتی آلات کے بغیر کام کرنے پر مجبور جہاں ملک میں کورنا نے تباہی مچا دی ہے، وہیں حکومت بار بار دو گز کا فاصلہ برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔
عوام کی حفاظت کے لئے لاک ڈاؤن جاری ہے۔ ایک ہی وقت میں مریضوں نے ضلع اسپتال کے ایکسرے وارڈ میں مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ مریضوں اور تیمارداروں کے مابین آدھے فٹ فاصلہ بھی نہیں رہتا۔
کورونا سے بچنے کے لئے حکومت کے پاس کروڑوں کا بجٹ ہونے کے باوجود اس کے شعبے کے ملازمین کی زندگی خطرے سے دوچار ہے، سینکڑوں مریضوں کا ایکسرے اور جانچ تیز رفتار سے جاری ہے۔
ایک ہی وقت میں ایکسرے اہلکاروں کو ماسک اور حفاظتی سامان فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔ ایکسرے کرنے والے ملازمین بار بار مریض کے باڈی کو چھوتے ہیں، یہ وہی مریض ہیں جو حادثاتی طور پر یا مار پیٹ کی صورت میں کورونا کی جانچ کے بغیر ایکسرے کرانے آتے ہے۔
محکمہ میں کروڑوں کے سرکاری بجٹ کے باوجود ایکسرے ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین اپنی جانوں سے کھیل کر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔