اردو

urdu

By

Published : Jun 5, 2022, 10:16 AM IST

ETV Bharat / state

Mohammad Saqib's success in UPSC: محمد ثاقب کی یو پی ایس سی میں کامیابی سے اہل خانہ میں خوشی

یو پی ایس سی امتحان میں لکھنئو کے رہنے والے محمد ثاقب نے دو سال قبل نجی کمپنی سے ملازمت ترک کر والدین سے یو پی ایس سی کی امتحان کی تیاری کی خواہش کا اظہار کیا تھا، ان کی اس کامیابی پر اہل خانہ میں خوشی کی لہر ہے Muhammad Saqib of Lucknow achieved success in UPSC۔

Mohammad Saqib's success in UPSC
Mohammad Saqib's success in UPSC

لکھنئو: حالیہ دنوں میں یوپی ایس سی کے امتحانی نتائج کا اعلان ہوا ہے۔ جس میں مسلم امیدواروں کی تعداد اگرچہ مایوس کن رہی، تاہم جن امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کے اہل خانہ عزیز و اقارب کے مابین خوشی کی لہر ہے۔ یونین پبلک سروس کمیشن Union Public Service Commission کے امتحان میں لکھنؤ کے رہنے والے محمد ثاقب عالم نے 279 رینک حاصل کر کے کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ موجودہ وقت میں مہاراشٹر کے پونے میں مہندرا کمپنی میں ملازمت کر رہے ہیں۔ ان کی کامیابی سے نہ صرف اہل خانہ میں خوشی کی لہر ہے بلکہ عزیز و اقارب کے مابین کی خوشی ہے اور مبارک باد کا سلسلہ جاری ہے۔ ای ٹی وی بھارت Etv Bharat سے بات کرتے ہوئے محمد ثاقب کے والدین سے بات چیت کی ہے اور جاننے کی کوشش کی کس طریقے سے انہوں نے محنت و مشقت کر ہندوستان کے سب سے سخت امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے اور ان کے مقاصد کیا ہیں Happiness in the family of Mohammad Saqib's success in UPSC۔

ویڈیو دیکھیے۔
ثاقب عالم کے والد شمشاد نے بتایا کہ گزشتہ دو برس قبل انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کی یو پی ایس سی امتحان UPSC Exam کی تیاری کروں، کامیاب ہونے کے بعد عوام کی خدمت کرنا چاہ رہا ہوں۔ جس کے لیے مجھے نجی کمپنی میں ملازمت ترک کرنی پڑے گی۔ اس پر ہم نے رضامندی کا اظہار کیا اور انہوں نے اپنی سخت محنت کے ذریعے امتحان میں کامیابی حاصل کر ہم سب کا سرفخر سے بلند کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں جو اقلیتی طبقہ کے ذریعے الزام عائد کیے جاتے ہیں کہ اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ہوتا ہے۔ ملازمت نہیں دی جاتی ہے، وہ بے بنیاد ہے اور سراسر غلط ہے، جو تعلیم یافتہ ہیں جن کے اندر صلاحیت ہے محنت اور لگن جدوجہد ہے ان کو کوئی نہیں روک سکتا ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کی دوسرے طبقہ کو اگر بیس فیصد محنت کرنی پڑتی ہے تو مسلمان کو اکیس فیصدی محنت کرنی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں مسلمانوں نے تعلیم پر توجہ دی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہر میدان میں مسلم طلباء وطالبات کی نمایاں کامیابی حاصل کر رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details