وارانسی: گیانواپی شرینگر گوری معاملہ ابھی بھی عدالت میں چل رہا ہے۔ 2021 میں، چار مدعی خواتین بشمول راکھی سنگھ، سیتا ساہو، ریکھا پاٹھک، منجو ویاس اور لکشمی دیوی کی جانب سے شرنگر گوری مندر میں باقاعدہ درشن کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد معاملے نے طول پکڑا اور شرینگر گوری کیس کے بارے میں گیانواپی کیمپس کے کمیشن سروے کی کارروائی بھی مکمل ہو گئی۔ لیکن ابھی تک یہ فیصلہ نہیں آیا۔ جس کے لیے یہ مقدمہ شروع کیا گیا۔ یعنی اب تک شرینگر گوری میں باقاعدہ درشن کے سلسلے میں عدالت میں مناسب سماعت نہیں ہوسکی۔ روایتی طور پر، 1992 کے بعد سے شرینگر گوری میں روکے گئے باقاعدہ درشن کے عمل کے ایک حصے کے طور پر، چتر نوراتری میں صرف چترتھی تیتھی کو ہونے والے درشن کی روایت کی آج بھی پیروی کی جارہی ہے۔ ہر سال صرف چند منتخب لوگوں کو ہی درشن کی اجازت ہوتی ہے۔ لیکن، اس بار کافی گہما گہمی کے حالات ہیںاور صبح سے ہی شرینگر گوری میں درشن اور پوجا کا سلسلہ جاری ہے۔ اب سے کچھ دیر پہلے اس کیس میں چار مدعی خواتین اور ان کے وکلاء وشنوشنکر جین، سدھیر ترپاٹھی اور سبھاش نندن و دیگر وکلاء اس کیس سے وابستہ لوگوں کے ساتھ شرینگر گوری کے درشن کرنے پہنچے تھے، جس کے لیے پورے علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔
درحقیقت، 2021 میں، جب شرینگر گوری کیس کے سلسلے میں عدالت میں باقاعدہ درشن کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی، اس کے بعد یہاں کمیشن کی کارروائی کی گئی۔ گیانواپی احاطئ میں ایک مبینہ شیولنگ ملنے کی بات 16 مئی کو سامنے آئی۔ مئی 2022 میں مبینہ شیو لنگ ملنے کے بعد معاملہ اور گرما گیا ایک بعد ایک مقدمے بھی دائر کیے گئے۔ ان سب کے درمیان درشن سے متعلق عرضی پر سماعت جاری ہے۔ لیکن روایت کے مطابق آج چیترا نوراتری کی چترتھی تیتھ کو مندر میں درشن پوجا جاری ہے۔ شرینگر غوری کیس کے چار فریقین، سیتا ساہو، منجو ویاس، لکشمی دیوی اور ریکھا پاٹھک، اور ہائی کورٹ کے سینئر وکیل اور اس معاملے میں سپریم کورٹ، ہائی کورٹ اور وارانسی کی عدالت میں اس کیس کو دیکھ رہے ہیں، ویشنو شنکر جین اور دیگر افراد ان کے ساتھ درشن کرنے گوری مندر پہنچے۔ یہاں پوجا کرنے کے بعد چاروں مدعی خواتین نے باہر آنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کی۔ لکشمی دیوی اور ریکھا پاٹھک نے کہا کہ ہر سال کی طرح اس مرتبہ بھی ہم نے صرف ماتا کی چوکھٹ کے درشن کیے ہیں جب کہ گیانوایی احاطے کے اندر ماتا کا درشن نہیں ہوپارہا ہے۔ یہ ہندو سناتن دھرم کے لیے انتہائی شرمناک ہے۔ ہم نے جس درشن کا مطالبہ کیا ہے اس کا جلد فیصلہ ہونا چاہیے اور ہم سب یہاں ہر روز ماتا کے درشن کر سکیں۔ آج ہم نے یہی دعا کی ہے۔