لکھنو: انجمن انتظامیہ مساجد کے جنرل سیکرٹری ایس ایم ایس سی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گیان واپی مسجد کا معاملہعدالت میں جب سے شروع ہوا ہے اس دوران سے دیکھا جا رہا ہے کہ شہر کے ماحول خوشگوار نہیں نظر آرہے ہیں اور دل ہی دل میں لوگوں کے اندر کسک اور دوریاں بڑھ رہی ہیں۔ لہذا اب ہم نے ایک مہم شروع کی ہے جو نہ سیاسی ہے اور نہ ہی مذہبی بلکہ آپسی تانہ بانہ کو مضبوط کرنے کے لیے ہندو مذہبی رہنماؤں، سیاسی اور سماجی رہنماؤں سے ملاقات کر ان سے گنگا جمنی تہذیب کو مضبوط کرنے اور آپسی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے ملاقات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات بہت ہی خوش آئند ملاقات ہو رہی ہے اور اس کا رد عمل اور نتیجہ بھی بہت شاندار رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی ملاقات اتر پردیش کے سابق کابینی وزیر وریندر سنگھ سے ملاقات ہوئی ہے اور ان کا رد عمل انتہائی خوشگوار تھا اس کے بعد بنارس میں موجود سنکٹ موچن مندر کے مہند وشمبھر ناتھ سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے بھی آپسی بھائی چارہ کو فروغ دینے کی بات کہیں گے۔ ان کے علاوہ بھی کئی ایسے ہندو مذہبی رہنما ہیں جن سے ملاقات کا ارادہ ہے۔