اردو

urdu

ETV Bharat / state

Gyanvapi Mosque Cases گیانواپی معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو منتقل، سماعت بارہ ستمبر تک ملتوی - Gyanvapi Mosque Cases

الہ آباد ہائی کورٹ میں گیانواپی سے متعلق پانچ مقدمات کی سماعت مکمل کرنے کے بعد جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ لیکن اس کے بعد ان کا تبادلہ ہو گیا، جس کی وجہ سے گیانواپی کے تمام معاملات الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریتنکر دیواکر کو منتقل کر دیے گئے ہیں۔ اور اس کیس کی سماعت کو 12 ستمبر تک ملتوی کردیا گیا ہے۔

Gyanvapi Mosque Related Cases Transferred to Allahabad High Court Chief Justice Pritinkar Diwakar
گیانواپی معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو منتقل، سماعت بارہ ستمبر تک ملتوی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 28, 2023, 6:28 PM IST

پریاگ راج: وارانسی کی گیانواپی مسجد سے متعلق پانچ درخواستوں پر الہ آباد ہائی کورٹ کا آج فیصلہ آنا تھا۔ لیکن فیصلہ آنے سے پہلے ہی سماعت کرنے والے جج جسٹس پرکاش پاڈیا کا الہ آباد ہائی کورٹ سے تبادلہ ہوگیا۔ جس کی وجہ سے اب اس کیس سے متعلق تمام درخواستوں کو چیف جسٹس کو منتقل کر دیا گیا ہے اور چیف جسٹس پریتنکر دیواکر نے خود اس معاملے کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب اس کیس کی آئندہ سماعت 13 ستمبر کو ہوگی۔

فیصلہ سنانے سے پہلے جج کا تبادلہ:دراصل 32 سال قبل 1991 میں وارانسی کی ضلعی عدالت میں کیس کو برقرار رکھنے کے لیے درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔ مقدمہ میں کئے گئے دعوے کے مطابق گیانواپی مسجد کی جگہ پر مندر تھا اور مغل بادشاہ اورنگزیب نے مندر کو منہدم کرکے مسجد تعمیر کروائی تھی۔ درخواست میں اس جگہ کو ہندوؤں کے حوالے کرنے اور پوجا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

تاہم ان درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد جسٹس پرکاش پاڈیا کی سنگل بنچ نے 25 جولائی کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس کے بعد فیصلہ سنانے کے لیے 28 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی۔ لیکن فیصلہ آنے سے پہلے ہی جج جسٹس پرکاش کا تبادلہ کر دیا گیا۔ جس کے بعد اب یہ معاملہ چیف جسٹس کو منتقل کر دیا گیا۔ اب چیف جسٹس گیانواپی سے متعلق پانچ عرضیوں کی ایک ساتھ سماعت کریں گے۔ تمام درخواستیں مسلم فریق کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔ اس میں گیانواپی مسجد کی انتظامی کمیٹی کی تین اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ کی دو درخواستیں شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details