وارانسی:اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد احاطے میں حوض کے فوراے/شیولنگ،دیواروں اور مسجد کے اندر ماں شرنگاری گوری استھل اور دیگر دیوی دیوتاؤں کی کاربن ڈیٹنگ کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ نے جمعرات کو سماعت کے بعد اپنا فیصلہ محفوط کرلیا ۔Gyanvapi mosque case
مدعیان ہندخواتین کے وکیل وشنو شنکر جین نے بتایا کہ مسجد احاطے اور اس کے اندر موجود ہندو دیوی۔دیوتاوں و ہندو علامات کی اے ایس آئی سروے اور سائنٹفک انویسٹی گیشن کی مطالبے والی عرضی پر ڈسٹرکٹ کورٹ وجئے کرشنا وشویش کی عدالت میں سماعت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ اس پر سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے اوراب اس حوالے سے وہ 7اکتوبر کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس عرضی کی مسلم فریق نے اس بنیاد پر مخالفت کی کہ حوض میں موجود اسٹرکچر شیولنگ نہیں بلکہ فورا ہے۔مسلم فریق کے مطابق کوڈ آف سول پروسیز کے آرڈر26رول 10 کے مطابق نہ تو اس کی جانچ ہوسکتی ہے اور نہ ہی سروے کیا جاسکتا ہے۔اس کے جواب میں ہم نے عدالت کا آگاہ کیا کہ اس رول کے تحت عدالت کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ سائنٹفک انوسٹیگیشن کا آرڈر دے۔
جین نے دعوی کیا کہ جب مدعیان 4خواتین نے آرکائیو لوجیکل سروے آف انڈیا سے سروے کرانے کے لئے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا تو عدالت عظمی نے انہیں اس بات کی اجازت دی تھی کہ وہ اپنا یہ مطالبہ ڈسٹرکٹ جج کے سامنے رکھیں۔ہم نے اس حوالے سے سپریم کورٹ کے 20مئی کے آرڈر کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ عدالت نے ڈسٹرکٹ جج کو تمام عرضیوں پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیاہے جس کے بعد ڈسٹرکٹ کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوط کرلیا۔