نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے نوئیڈا پریس کلب میں منعقد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پتھک سینا کے قومی صدر مکھیا گجر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی گجر بکروال برادری کو گزشتہ تیس سالوں سے درج فہرست قبائل کا درجہ حاصل ہے اور انہیں ایس ٹی کی ریزرویشن کی سہولت مل رہی ہے۔ لیکن گزشتہ دنوں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے پہاڑی برادری کو ایس ٹی کا ریزرویشن دینے کا اعلان کیا ہے جو کہ غیر آئینی ہے، جس کی وجہ سے اس محب وطن گجر سماج کو مل رہے ریزرویشن پر قبضہ کا خوف طاری ہے۔ مرکزی حکومت کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اگر جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے تو صرف اس گجر بکروال سماج کی حب الوطنی اور شہادت کی وجہ سے ہے، پورے ملک کا گجر سماج ایک ہے، اگر ہمارے جموں کے بھائیوں کے ریزرویشن پر غاصبانہ قبضہ ہوا تو پورے ملک کے گجر سڑکوں پر آجائیں گے جیسے راجستھان کے گجروں کی حمایت میں پورا ملک جام کر دیا گیا تھا۔ گجر معاشرہ اپنی بھیڑ بکریوں کے ساتھ گھومنتو اور خانہ بدوش زندگی گزار رہا ہے۔ Gujjars opposed ST status to Pahari
سنہ 1991 میں چندر شیکھر جی نے ان کی تعلیمی، معاشی، ثقافتی اور سماجی حالت کو قابل رحم دیکھ کر، انہیں درج فہرست قبائل میں شامل کر کے ریزرویشن دیا تھا تاکہ ان کے معیار زندگی کو سماج اور قوم کے مرکزی دھارے سے جوڑا جا سکے۔لیکن ووٹ کے لالچ میں اگر تمام پہاڑیوں کو ریزرویشن دیا جائے گا، تو گرجر سماج ریزرویشن سے محروم ہو جائےگا۔