میرٹھ:عتیق احمد کے دور کے رشتہ دار قمر کاظمی کو 100 کروڑ روپے کی جی ایس ٹی چوری کے معاملے میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اترپردیش کی پولیس ایس ٹی ایف نے قمر احمد کو جمعرات کی رات میرٹھ سے گرفتار کیا۔ جہاں تھانہ سول لائن کی پولیس نے رات بھر پوچھ تاچھ کی۔ گزشتہ رات 8 کمپنیوں اور ایک ہوٹل کے مالک قمر کاظمی نے پوری رات تھانے کے اندر کمبل تلے گزاری۔
غور طلب ہو کہ اس کے بعد انہیں جمعہ کو جیل بھیج دیا گیا۔ قمر احمد کے خلاف جعلی ای بل کے ذریعے 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا جی ایس ٹی چوری کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ کاظمی کے خلاف سول لائنز تھانے میں 2 پارٹنرز اور 4 فرموں کے نام پر رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ انہی تفتیشی اداروں نے کاظمی کے دبئی میں رابطے ہونے کا شبہ ظاہر کیا ہے، فی الوقت تحقیقات جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس فراڈ میں دبئی کی کمپنیاں بھی ملوث ہیں۔
واضح ہو کہ قمر احمد کاظمی اور ان کے ساتھیوں نے کچھ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات کی بنیاد پر جی ایس ٹی نمبر لیا تھا۔ اس کے بعد فرضی کمپنی رجسٹر کی گئی، فرضی سیل فرضی ای بل بنا کر ٹیکس چوری کرتا تھا۔ حال ہی میں قمر احمد کاظمی دبئی سے بھارت آئے تھے۔ اسی وجہ سے تفتیشی ایجنسیاں دبئی کنکشن کی تحقیقات کر رہی ہیں۔
پوچھ تاچھ کے دوران کاظمی نے بتایا کہ ان کی فرم صاحب آباد میں ہے، جس میں دلجیت سنگھ ولد سردار ستیہ پال سنگھ ساکنہ نیو راجندر نگر دہلی اور رشی ولد آنند ساکنہ کریتی نگر دہلی شراکت دار ہیں۔ اس کے علاوہ پیراگون انڈسٹری لمیٹڈ روڑکی ہریدوار، مائیکرو گلاس انڈسٹریل گڑگاؤں، گڈیکس گلاس میرٹھ اور ہوٹل براڈوے ان ہے۔ دلجیت سنگھ اس میں شریک ہیں۔