ریاست اترپردیش کے رامپور میں 23 جون کو ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب Rampur Lok Sabha Bypoll میں اب صرف تین دن بچے ہیں۔ عوام کے درمیان ابھی تک اس انتخاب سے متعلق کوئی جوش دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق حکومت کی ترقیاتی کاموں سے بے توجہی اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی ناقص کارکردگی سے ناراض ہوکر عوام نوٹا کی جانب متوجہ ہو رہی ہے۔ اس بات کا جائزہ لینے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ ابوالکلام نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی۔
رامپور میں 23 جون کو منعقد ہونے والے لوک سبھا کے ضمنی انتخاب میں محض دن رہ گئے ہیں۔ دو سیاسی پارٹیوں بی جے پی اور ایس پی کے امیدوار میدان میں ہیں۔ دونوں ہی امیدوار عوام کے درمیان جاکر عوام سے اپنے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کر رہے ہیں لیکن عوام میں جس قسم کا جوش و جزبہ انتخابات کے دوران نظر آتا ہے وہ اس مرتبہ رامپور سے ندارد ہی ہے۔
اس متعلق جب ہم نے رامپور کے شاہ آباد گیٹ چوراہے پر مقامی لوگوں اور راہ گیروں سے بات چیت اور الیکشن سے متعلق ان کی دلچسپیوں کا جائزہ لیا تو انہوں نے سیاسی رہنماؤں سے بیزاری اور مایوسی کا اظہار کیا۔ سماجی کارکن ظفر نے اس چناؤ سے متعلق اپنے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں اعظم خاں کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ہر سال چناؤ ہو رہے ہیں۔ جس سے عام زندگی پر کافی منفی اثر پڑ رہا ہے۔ Rampur Lok Sabha Bypoll