اردو

urdu

ETV Bharat / state

فلم بینوں کے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے فلمساز - K. Asif

مغل اعظم جیسی شاہکار فلم بنانے والے کے آصف دھن کے پکے اور ضدی قسم کے ہدایت کار تھے، جدت طرازی ان کا وطیرہ تھا اور کلاسیکل زوق جمالیات ان کی کمزوری۔

فلم بینوں کے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑنے والے فلمساز

By

Published : Apr 13, 2019, 7:26 PM IST


بالی ووڈ میں فلم ساز کے آصف کو جن کا پورا نام آصف کریم تھا کوبالی ووڈ کی دنیا میں ایک فلمی ہستی کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔

انہوں نے تین دہائیوں پر محیط اپنے فلمی کیریئر میں اپنی فلموں کے ذریعے فلم بینوں کے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑے۔

کے آصف کا اپنا فلمی کیریئر بظاہر تین چار فلموں تک ہی محدود ہے لیکن ان کے اندر کام کرنے کا جو جذبہ تھا وہ اتنی شدت سے ابھرکر سامنے آتا تھا کہ فلم بینوں کے دلوں پر نقش ہو جاتا تھا۔ وہ اپنے کام کو بے نقص رکھنے میں اس قدر استغراق سے کام لیتے تھے کہ اکثر ان پر سست رفتاری کا الززام بھی لگتا رہا جس کی انہوں نے کبھی پروا نہیں کی اور جب بھی ان کی فلم بردہ سیمیں کی زینت بنی تو ایک عہد کو متاثر کر گئی۔

کے آصف نے 14 جون 1922 کو اترپردیش کے اٹاوہ میں ایک درمیانے طبقے کے مسلم خاندان میں آنکھیں کھولیں۔ چاليس کی دہائی میں وہ اپنے ماموں جان نذیر کے پاس ممبئی آ گئے جہاں ان کی درزی کی دکان تھی۔ ان کے ماموں فلموں میں ملبوسات سپلائی کیا کرتے تھے۔ ساتھ ہی انہوں نے چھوٹے بجٹ کی ایك دو فلمیں بھی بنائیں۔ اس طرح کے آصف ماماوں کا ہاتھ بٹانے لگے ۔ انہیں اپنے ماموں کے ساتھ فلم اسٹوڈیو جانے کا موقع ملنے لگا۔ دھيرے دھیرے ان کے اندر فلموں سے دلچسپی بڑھتی گئی۔

کے آصف سليم اور اناركلی کی محبت کی کہانی سے کافی متاثر تھے۔ فلموں سے دلچسپی بڑھنے پر وہ اس کہانی کو پردہ سیمیں پر لانے کا خواب دیکھنے لگے۔ 1945 میں بطور ڈائریکٹر انہوں نے فلم پھول سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔ پرتھوی راج کپور، ثریا اور درگا کھوٹے جیسے بڑے ستارو والی یہ فلم باکس آفس پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details