رامپور میں واقع مزار حافظ شاہ جمال اللہ کے سجادہ نشین فرحت احمد جمالی کی گرفتاری کے بعد بریلی میں آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے اپنے کارکنان سے گرفتاری دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں اپنے گرفتاری سے متعلق کہا کہ 'وہ پیر کے روز ایک بجے بریلی میں واقع اے ڈی جی زون کے دفتر پر اپنے کارکنان کے ساتھ گرفتاری دیں گے۔
مولانا توقیر رضا نے کہا کہ 'حکومتیں ہر محاذ پر ناکام ہونے کی وجہ سے وہ اپنی پرانی سیاسی طرز عمل کے تحت ہندو اور مسلم کو تقسیم کرنے کی سیاست کر رہی ہیں۔
آل انڈیا اتحاد ملت کونسل کے قومی صدر مولانا توقیر رضا خاں نے اعلان کہا ہے کہ 'مزار حافظ مجال اللہ کے سجادہ نشین کو گرفتار کرنے کی وجہ سے اُن کا کاشتکاروں کی تحریک میں شامل ہونا نہیں ہے، بلکہ مرکزی ریاستی حکومت ہر موچہ پر ناکام ثابت ہوچکی ہیں، لہذا وہ اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے معاشرے کے خوش گوار ماحول کو ہندو مسلم میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کاشتکاروں کے مظاہرے کو ملک کے تمام طبقات کی حمایت ملنے کے بعد حکومت پریشان ہے۔ اس لئے وہ لوگوں کی ذہن سازی کرنے کے مقصد سے ہندو اور مسلم کو تقسیم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
اُنہوں نے ضلع انتظامیہ اور پولس کے اعلیٰ افسران کو 48 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے سجادہ نشین کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مولانا نے کہا ہے کہ 'اگر سجادہ نشین کو رہا نہیں کیا گیا تو یہ مہلت پیر کو ختم ہو جائے گا اور اسی دن میں ایک بجے اے ڈی جی زون بریلی کے دفتر پر گرفتاری دوں گا۔
مزید پڑھیں:
مولانا توقیر رضا خاں نے مزید کہا کہ 'حکومت کی جانب سے درگاہوں اور خانقاہوں کے سجادہ نشین کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کاشتکاروں کی حمایت کرنے والوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اُن کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں۔ حکومت کی پالیسی کے خلاف تحریک چلانے اور کاشتکاروں کی حمایت کرنے کو جرم قرار دیا جا رہا ہے۔ لہذا اب وقت خاموش رہنے کا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اگر سجادہ نشین کو اگلے 48 گھنٹے میں رہا نہیں کیا گیا تو مولانا اپنے عہدے داران اور کارکنان کے ساتھ پیر کے روز ایک بجے اپنی رہائش گاہ سے پیدل چل کر بریلی اے ڈی جی زون کے دفتر پر گرفتاری دیں گے۔'