آج سے تقریبا سات سال قبل 16 جون 2013 کو اتراکھنڈ میں طغیانی کے بعد آئی تباہی کا منظر آج بھی لوگوں کے ذہن میں تازہ ہے، اس سیلاب نے ہزاروں زندگیوں کو اپنی زد میں لے لیا تھا۔ کیدارناتھ سمیت ریاست کے دیگر پہاڑی اضلاع رودرپریاگ، چمولی، اترکاشی، باگیشور، اور پتھورا گڑھ کی لاکھوں آبادیاں اس سیلاب کی زد میں آگئی تھیں۔
اتراکھنڈ میں ایک بار پھر طغیانی، کیدارناتھ کی یاد تازہ ہوگئی اب ایک بار پھر آج جوشی مٹھ کے رینی گاؤں میں گلیشیئر ٹوٹنے سے سال 2013 کے زخم ہرے ہوگئے ہیں۔ رشی گنگا ندی پر بنا باندھ ٹوٹ گیا ہے۔ ندی میں ملبہ آنے سے آبی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث سیلاب کا خطرہ بنا ہوا ہے۔
اتراکھنڈ میں ایک بار پھر طغیانی، کیدارناتھ کی یاد تازہ ہوگئی موقع واردات پر ایس ڈی آر ایف کی ٹیم لگی ہوئی ہے، ندی کنارے کی آبادی کو گھر خالی کرنے کی ہدایت ہے۔ وہیں وزیر اعلیٰ تریویندر سنگھ راوت مسلسل حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ سبھی اضلاع میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
اتراکھنڈ میں ایک بار پھر طغیانی، کیدارناتھ کی یاد تازہ ہوگئی گلیشیئر ٹوٹنے کی خبر کی تصدیق جوشی مٹھ کے ہیڈ کانسٹبل منگل سنگھ نے کی ہے۔ منگل سنگھ نے بتایا کہ انہیں آج صبح 10.55 بجے اطلاع ملی کہ جوشی مٹھ کے رینی گاؤں میں گلیشیئر ٹوٹ گیا ہے۔