مظفر نگر: یوپی کے مظفر نگر میں شادی کے دوران دولہے والوں نے مطالبات کو مزید بڑھا کر جہیز میں ٹریکٹر اور موٹر سائیکل کی مانگ کی۔ بتایا گیا ہیکہ دولہے کے والد نے جہیز کے طور پر ٹریکٹر لیے بغیر شادی سے انکار کر دیا جس کے بعد دلہن کے سرپرستوں نے دلہا اور بارات کو یرغمال بنا لیا اور اس معاملے کی شکایت پولیس میں درج کروائی گئی۔ بھارتیہ کسان یونین کے رکن محمد کی بھانجی محشرکی منگل کو شادی تھی۔ شادی کا پروگرام گاؤں کلہیڈی میں منعقد کیا گیا تھا۔ دلہن کے والد فرمان نے بیٹی کی شادی ضلع شاملی کے گاؤں بھیسانی کے رہائشی وسیم سے طے کی تھی۔ گاؤں میں برات کی آمد پر ناشتے کا انتظام کیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کھانا کھانے کے بعد باراتیوں نے شادی کی رسومات سے قبل جہیز میں ٹریکٹر کا مطالبہ کیا۔
Girl Refuses To Marry Due to Dowry Demand جہیز کی مزید مانگ سے لڑکی کا شادی سے انکار
یوپی کے مظفرنگرمیں شادی کے دوران دولہے والوں نے مطالبات کو مزید بڑھا کرجہیز میں ٹریکٹر اورموٹر سائیکل کی مانگ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ دولہے کے والد جہیز کے طور پر ٹریکٹر کی مانگ پر اڑ گئے جس کے بعد لڑکی نے شادی کرنے سے انکار کر دیا۔ Girl Refuses To Marry After Grooms kin Demands Dowry
لڑکی کے گھر والوں نے خود کو غریب بتاتے ہوئے جہیز میں ٹریکٹر دینے سے انکار کردیا جس پر دولہے کے اطراف کے لوگوں نے شادی سے انکار کر دیا اور ہنگامہ برپا ہوگیا۔ جب گاؤں والوں کو ٹریکٹر کے مطالبے کا علم ہوا تو انہوں نے دولہے کے ساتھ ساتھ بارات کو بھی یرغمال بنالیا۔ لڑکی والوں نے دولہے کو 4 لاکھ کا سامان بطور جہیز پہلے ہی دے چکے تھے۔ جانکاری کے مطابق دیر رات تک دولہا اور دلہن والوں کے درمیان یہ معاہدہ ہوا کہ دلہن کی جانب سے کوئی بھی شخص پولیس میں شکایت درج نہیں کرائے گا اور اس شادی کی تقریب میں دلہن کی جانب سے ہونے والے اخراجات دولہے والے برداشت کریں گے۔ جہیز کی مزید مانگ پر لڑکی اور اس کے گھر والوں نے فیصلہ کیا کہ اس شادی کو رد کر دیا جائے۔