پیر کے روز ، گوتم بود نگر (نوئیڈا) ضلع کی دادری تحصیل میں واقع ڈیری اسکینر میں رہائش پذیر ایک ذہین طالبہ سدیکشا کی سڑک حادثے میں اس وقت موت ہوگئی، جب کچھ افراد اس کی اسکوٹی کا پیچھا کر رہے تھے اور اسے ہراساں کر رہے تھے۔ سدیکشا بہت ہونہار طالبہ تھیں اور اسے امریکہ کے بابسن کالج سے 3.83 کروڑ کی اسکالرشپ ملی تھی۔ وہ جون میں کورونا بحران کی وجہ سے امریکہ سے وطن لوٹی تھیں۔ اور اسے 20 اگست کو امریکہ واپس جانا تھا۔
چائے کا اسٹال چلا کر روزی کمانے والے جتیندر بھاٹی کی بیٹی سدیکشا اپنے رشتہ دار کے ساتھ اسکوٹی سے سکندرآباد جارہی تھی۔ اس دوران، بلٹ موٹر سائیکل پر سوار دو منچلے نوجوانوں نے سدیکشا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔
اسکوٹی چلا رہے رشتے دار نے بچنے کے لیے اپنی گاڑی کی رفتار تیز کی تو منچلے نے اس سے بھی تیز رفتار سے اپنی موٹرسائیکل اسکوٹی کے آگے نکالی، جس کی وجہ سے اسکوٹی موٹرسائیکل سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں، سر میں شدید چوٹ لگنے سے سدیکشا کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔اس واقعے کے بعد لوگ بہت ناراض ہیں۔ ساتھ ہی ، ایک باشعور بیٹی کے انتقال سے لوگ شدید غمزدہ بھی ہیں۔
والد کے مطابق ، سدیکشا بھاٹی نے ایچ سی ایل فاؤنڈیشن کے ودیا گیان اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ سدیکشا نے سنہ 2018 میں سی بی ایس ای بورڈ کے امتحان میں 98 فیصد نمبر حاصل کرکے ضلع کا نام روشن کیا تھا۔ ہونہار سدیکشا نے امریکہ کے بابسن کالج میں داخلا اور انہیں 3.83 کروڑ کی اسکالرشپ دی گئی تھی۔ جون میں وہ کووڈ ۔19 کی وجہ سے گاؤں لوٹ آئی تھی۔ ان کا 20 اگست کو امریکہ جانا تھا۔
سدیکشا کو سنہ 2011 میں ودیا گیان لیڈرشپ اکیڈمی اسکول میں منتخب کیا گیا تھا۔ وہی سے ، اس کی زندگی میں تبدیلی آئی۔ سدیکشا بابسن کالج سے انٹرنشپ میں گریجویشن کررہی تھیں۔ وہ بچپن سے ہی بہت ہوشیار تھی۔ اسکول کی جانب سے اسکالرشپ کے لیے امریکہ میں درخواست دی تھی۔ سدیکشا اگست 2018 میں امریکہ چلی گئیں تھیں۔