لکھنؤ میں جلوس غوثیہ کا اہتمام، کئی علاقوں سے جلوس نکالے گئے لکھنؤ:لکھنؤ میں جلوس غوثیہ کا اہتمام کیا گیا، کئی علاقوں سے جلوس نکالے گئے۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے آل انڈیا محمدی مشن کے صدر سید ایوب اشرف نے کہا کہ بغداد کے قصبہ جیلان میں پیدا ہوئے شیخ المشائخ سیدنا غوث اعظم کی یاد میں ہم جلوس غوثیہکا اہتمام کرتے آ رہے ہیں اور اس کے ذریعہ ہم انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوفی نظریات کی ابتدا آخری پیغمبر صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے ہوئی تھی۔ جس کے بعد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ صوفی نظریات کے سب سے بڑے حامل ہیں اور ان کے بعد اولیاء کرام کا سلسلہ شروع ہوا۔ جن میں سیدنا غوث اعظمؒ نے صوفی نظریات کو عام کیا اور دنیا کے الگ الگ علاقوں میں صوفی تعلیمات عام ہوئیں، انہوں نے کہا کہ صوفی تعلیمات ہمیشہ امن، شانتی اور آپسی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہیں اور آج ہم ان ہی اولیاء کرام اور صوفیاء کرام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Julos Gosiya In Lucknow لکھنؤ میں جلوس غوثیہ شان و شوکت کے ساتھ نکلا
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین شدید جنگ جاری ہے اور فلسطین کے معصوم بے گناہ اور بے قصوروں کو جس طریقہ سے اسرائیل بمباری کر کے ہلاک کر رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک اور لائق مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع سے ہم فلسطین کے بے گناہوں اور مظلوموں کے لیے دعا کریں گے۔ وہیں لکھنؤ کے قاضی شہر مفتی ابو العرفان فرنگی محلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جب برائیاں پیدا ہوتی ہیں تو اللہ تو اس کی سدھار کے لیے انبیاء کرام کو دنیا میں بھیجتا ہے ان کے بعد اولیاء کرام تشریف لائے اور برائیوں کے خاتمے کے لیے جدوجہد کیے ہیں۔ اسی کڑی میں غوث اعظم تمام ولیوں کے سردار ہیں اور انہی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لکھنؤ کی عوام سڑکوں پر آئی ہے۔ جس میں گھوڑے، بگی اور پھول برسا کر کے غوث اعظم کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں اس موقع پر ایک محفل کا انعقاد بھی ہوا جہاں پر ملک میں امن و امان بھائی چارہ کے لیے بھی خصوصی دعا کی گئی جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام موجود رہی۔