لکھنو:ریاست اتر پردیش کےلکھنو کا حسین آباد علاقہ قدیم اور تاریخی عمارتوں کا مرکز ہے جہاں پر بڑا امام باڑا،چھوٹا امام باڑا پکچر گیلری، گھنٹہ گھر، نوبت خانہ، رومی دروازہ سمیت متعدد تاریخی عمارتیں ہیں جہاں پر ملک و بیرون ملک سے سیاح آتے ہیں لیکن مونسپل کارپوریشن کے ملازمین نے گھنٹہ گھر سے متصل کوڑا جمع کرنا شروع کر دیا ہے جو نہ صرف کی مقامی لوگوں پر غلط اثر پڑ رہا ہے بلکہ سیاحوں کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ اس کوڑے خانے پر آوارہ کتے اور دیگر جانوروں کا ہجوم ہوتا ہے جہاں جانے سے بچے اور نوجوان خوفزدہ ہوتے ہیں۔ گھنٹہ گھر سے متصل ہی کوڑوں کا انبار ہے جس پر عوام شدید برہم ہو رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے نوابی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ سے بات چیت کی۔ انہوں نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حسین آباد کا علاقہ ہیرٹیج زون ہے اور یہاں ملک بھر سے سیاح ان عمارتوں کو دیکھنے آتے ہیں مونسپل کارپوریشن اگر گھنٹہ گھر کے پیچھے اس طریقے سے کوڑا جمع کرتی ہے تو یہ صرف سیاحوں کے لیے خطرناک ہے بلکہ یہاں کے مقامی لوگوں کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوڑا جمع کرنے سے تاریخی عمارتوں کی شبیہ خراب ہوگی اور لوگوں پر غلط اثر پڑے گا۔ لکھنو چونکہ ایک سمارٹ سٹی کا درجہ رکھتا ہے لہذا مونسپل کارپوریشن کو چاہیے کہ ایسی تاریخی عمارت سے متصل کوڑوں کا انبار جمع نہ ہونے دے جس سے تاریخی عمارت پر اثر پڑے اور یہاں پر آنے والے سیاحوں پر اثر پڑے۔