اردو

urdu

ETV Bharat / state

بنارس: دریائے گنگا کی صفائی حقیقیت یا فسانہ

بھارت کی سب سے طویل ترین دریائے گنگا کوہ ہمالیہ سے شروع ہو کر خلیج بنگال تک جاتی ہے، ڈھائی سو کلومیٹر کے طویل دریا کے پانی سے بھارت کی تقریبا چوتھائی حصے کی آبادی کا گذارا ہوتا ہے۔ ہندو مذہب کے پیروکار اس کو ماں کا درجہ دیتے ہیں اور ان کا عقیدہ ہے کہ اس کے پانی سے گناہ دھل جاتے ہیں۔

بنارس: دریائے گنگا کی صفائی حقیقیت یا فسانہ
بنارس: دریائے گنگا کی صفائی حقیقیت یا فسانہ

By

Published : Dec 4, 2020, 1:10 PM IST

زیر زمین پانی کی کثرت سے استعمال کی وجہ سے اس کی آبی سطح میں مسلسل کمی دیکھنے کو مل رہی ہے اور دریائے گنگا میں گرنے والے شہر کے ہزاروں گندے نالے دریا کے پانی کو مزید آلودہ ترین کر رہے ہیں۔

دریائے ورونا بنارس شہر سے گزرتی ہوئی دریائے گنگا میں جا ملتی ہے لیکن اس ندی کا پانی انتہائی آلودہ ہے جو گنگا کے پانی کو مزید زہریلا بنا رہا ہے۔

بنارس: دریائے گنگا کی صفائی حقیقیت یا فسانہ

بنارس میں ہر برس موسم سرما کے اوقات میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوتا ہے جس میں لاکھوں ہندو عقیدت مند دریائے گنگا کے کنارے گھاٹوں پر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں، بنارس میں واقع 84 گھاٹوں کی صفائی 'نمامی گنگے' کے کارکنان کرتے ہیں جس کا کوڑا راج گھاٹ علاقے میں دریائے ورونا کے ملاپ کے مقام پر جمع کیے جاتے ہیں جس کے بعد اسے ایک پلانٹ میں لے جایا جاتا ہے۔

لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ بیشتر کوڑا اور غلاظت دریائے گنگا میں میں ڈال دیا جاتا ہے جس سے گنگا کا پانی اور اس کی صحت مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔

بنارس: دریائے گنگا کی صفائی حقیقیت یا فسانہ

آپ کو بتادیں کہ دریائے گنگا کی صفائی کو لے کر کے مختلف سادھو نے اب تک بھوک ہڑتال کیے ہیں جس میں کئی سادھوں کی جان بھی جا چکی ہیں حکومت سے مسلسل مطالبہ کیا گیا کہ دریائے گنگا کی صفائی کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

جس پر وزیراعظم نریندر مودی نے دریا کے حالت کو بہتر کرنے کے لئے 3 ارب ڈالر کے خرچ سے 254 منصوبوں کا اعلان کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ عوام کا پہلے جیسے گنگا دیکھنے کا خواب جلد مکمل ہوگا لیکن مودی حکومت کو 6 برس مکمل ہوگئے ہیں۔ دریائے گنگا کی صحت مزید خراب ہورہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details