اردو

urdu

ETV Bharat / state

Future of Storytelling: قصہ گوئی کا مستقبل روشن ہے، ہمانشو واجپائی

قصہ گوئی اردو ادب کی صنف و سخن ہے، یہ وہ صنف ہے جس میں مصور کسی قصے کو اس دلچسپ انداز میں بیان کرتا ہے کہ سامعین متوجہ رہتے ہیں، خوب لطف حاصل کرتے ہیں، موجودہ دور میں قصہ گوئی کی صورتحال اور اس کا کیا مستقبل ہے، کیا اس کے چیلینجیز ہیں اور کیسے وہ ترقی کرے گی، ان تمام مسائل پر ای ٹی وی بھارت نے نوجوان قصہ گو ہمانشو واجپائی سے خاص گفتگو کی۔ Conversation with Dastango Himanshu Bajpai

ہمانشو واجپائی
ہمانشو واجپائی

By

Published : Jun 27, 2022, 12:55 PM IST

بارہ بنکی:ہمانشو واجپائی لکھنؤ کے مشہور قصہ گو ہیں، یو ٹیوب سمیت مختلف او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر وہ قصہ گوئی کرتے نظر آتے ہیں، ریاست اتر پردیش کے بارہ بنکی پہنچنے پر ای ٹی وی بھارت نے ان سے موجودہ وقت میں قصہ گوئی کی صورتحال اور اس کے مستقبل کے تعلق سے کئی سوالات کئے، ہمانشو واجپائی کا ماننا ہے قصہ گوئی کی موجودہ صورتحال بہتر ہے کیونکہ لوگ اسے سننا پسند کر رہے ہیں اس لئے اس کا مستقبل بھی روشن ہے۔ Conversation with Storyteller Himanshu Bajpai

ہمانشو واجپائی


قصہ گوئی کے چیلینجیز کے سوال پر انہوں نے کہا کہ آج کل لوگوں کی توجہ کم ہو گئی ہے، انہوں نے اس کی وجہ موبائل کو بتایا۔ ہمانشو نے کہا کہ موبائل میں لوگ جلدی جلدی مواد دیکھ کر نکل جاتے ہیں جبکہ قصہ گوئی یا داستان گوئی طویل بیان کی صنف ہے، پھر بھی ہماری کوشش ہے کہ ہم اس سے آگے نکلیں۔ ٹی وی، انٹرنیٹ اور موبائل کے انقلاب کو وہ اپنے لئے مثبت اور منفی دونوں تسلیم کرتے ہیں، ان کا ماننا ہے کہ اس سے پلیٹ فارم اور سامعین ملتے ہیں، لیکن منفی پہلو یہ ہے کہ کوئی بھی اس میں مواد اٹھا کر کہیں بھی ڈال دیتا ہے۔

مزید پڑھیں:' بچوں کا ادب وقت کی اہم ترین ضرورت '


قصہ گوئی کے تحفظ اور اس کی ترقی کے لئے وہ حکومت سے کوئی توقع نہیں رکھتے، وہ اسے حکومت کا معاملہ نہیں مانتے، ان کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں کو ہی اس سمت توجہ دینی ہوگی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details