ریاست اتر پردیش کے ضلع مہاراج گنج کے کولہوا عرف سنہوروا گاؤں میں ایک فرانسیسی خاندان لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنس گئے تھے۔ ان فرانسیسی شہریوں کے ساتھ گاؤں والے محبت اور گھر جیسے مہمانوں کی طرح سلوک کر رہے ہیں۔ فرانس کے ٹولوج شہر کے رہائشی پیلیریس انٹرائز جوزف اپنی اہلیہ، تین بیٹی اور ایک بیٹے کے ساتھ گاڑی چلاتے ہوئے گاؤں پہنچے تھے۔ اچانک لاک ڈاؤن اعلان کے سبب وہ اپنے ملک واپس نہیں جا سکیں۔
متعدد ممالک کے دورے کے بعد جب یہ خاندان ہند-نیپال سرحد میں واقع سونہولی پہنچا تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سرحد کو سیل کردیا گیا جس کے بعد انہوں نے لکشمی پور جنگل کے کنارے کولہوا عرف سنہوروا گاؤں کے ایک مندر احاطے میں پناہ لی۔ پولیس اور انتظامیہ نے متعدد بار کوشش کی کہ وہ شہر میں کسی محفوظ مقام پر ان کا قیام کریں۔ لیکن فرانسیسی شہری وہاں سے جانے کو تیار نہیں ہوئے۔
مہاراج گنج: لاک ڈاؤن کی وجہ سے فرانسیسی شہری گاؤں میں پھنسا فرانس سے آئیں بلینچائی ایپ پیلیرس نے کہا کہ 'ان دنوں میں ہندی زبان کی بہت جانکاری ہوگئی ہے۔ نیز ہمارا کنبہ حکومت ہند کی ہدایات پر عمل پیرا ہے۔ ہم یہاں کے دیہاتیوں کے ساتھ سماجی دوری کا پورا خیال رکھتے ہیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے کورونا وائرس کی تحقیقات کی گئیں جس میں تمام رپورٹیں منفی پائی گئیں ہیں۔
بلینچائی نے بتایا کہ 'وہ فروری کے مہینے میں کنبے کے ساتھ سفر پر نکلے تھے۔ پاکستان کا دورہ کرنے کے بعد یکم مارچ کو وہ باگھا بارڈر کے راستے بھارت میں داخل ہوئے۔ فی الحال دہلی میں فرانسیسی سفارت خانے سے رابطہ کرکے ویزا کی مدت میں توسیع کردی گئی ہے۔ اگلے 8 ماہ میں نیپال، میانمار، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، ملیشیا کے راستے فرانس جانے کے منصوبے ہیں۔
گاؤں والوں نے کہا کہ 'ہم سب ہر ممکن مدد کر رہے ہیں تاکہ جب وہ اپنے ملک واپس جائے تو بھارت کی اچھی یادیں لےکر جائیں۔ شام کے وقت مندر کے پجاری کے ساتھ فرانسیسی کنبہ بھی کریتن بھجن میں شریک ہوتے ہیں۔