اردو

urdu

ETV Bharat / state

لکھنئو: لاک ڈاؤن میں گوشت کاروباری بے روزگار - Meat business completely shut down

لاک ڈاؤن کے پیش نظر گوشت کا کاروبار مکمل طور پر بند ہے۔ اس بندی کی وجہ سے لکھنؤ کے ٹنڈے کباب یا نہاری کھانے کے شوقین افراد اس کے ذائقے سے محروم ہیں۔ وہیں اس کے باعث گوشت اور ہوٹلز کے کاروبار میں لگے تقریبا 40 ہزار لوگ بے روزگار ہیں۔

لاک ڈاؤن میں گوشت کاروباری بے روزگار
لاک ڈاؤن میں گوشت کاروباری بے روزگار

By

Published : Jun 3, 2020, 5:28 PM IST

اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے 'میٹ ایسوسی ایشن لکھنؤ' کے جنرل سیکریٹری شہاب الدین قریشی سے خصوصی گفتگو کی، انہوں نے بتایا کہ دو ماہ سے ہماری دکانیں بند ہیں۔ جس سے کافی تقصان اٹھانا پڑ رہا ہے حالانکہ لکھنؤ کے ڈی ایم ابھیشیک پرکاش نے دکان کھولنے کی اجازت دی ہے، لیکن جو شرائط رکھی گئی ہیں اس پر عمل کرنا مشکل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے نگر نگم لائسنس دینے کا کام کرتا تھا لیکن اب حکومت نے اس کاروبا میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ کو بھی شامل کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے سلاٹرہاؤس یا گوشت کی دکان کھولنے کے لیے 17 نکاتی شرائط رکھی گئی ہیں، جو پورا کرنا بہت مشکل ہے۔

لاک ڈاؤن میں گوشت کاروباری بے روزگار۔ویڈیو
شہاب الدین قریشی نے کہا کہ دوسری بڑی مشکل یہ ہے کہ انتظامیہ چاہتی ہے ہم لوگ پرائیویٹ سلاٹر ہاوس سے گوشت خریدیں۔ اگر ہم پرائیویٹ سلاٹر ہاوس سے گوشت خریدیں گے تو قیمت زیادہ ادا کرنی پڑے گی اور گوشت بھی فریجر والا ملے گا۔ اس تعلق سے ہم نے وزیراعلی یوگی ادتیہ ناتھ کو بھی خط لکھا ہے، جس میں اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ گوشت کاروبار کو دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ جو لوگ اس کے کھانے والے ہیں انہیں پریشانی نہ ہو۔ اس کے علاوہ کاروبار میں 30 سے 40 ہزار لوگ اس میں لگے ہوئے ہیں، جو پوری طرح بیروزگار ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 'ہم نے ضلع انتظامیہ کو بھروسہ دلایا ہے کہ جو بھی لاک ڈاؤن کے دوران ہمارے لئے قانون بنائے جائیں گے، اسی کے تحت ہم اپنی دکان کھولیں گے۔ چاہے سماجی دوری کی بات ہو یا صاف صفائی کی حالانکہ لکھنؤ میں اب پہلے کے مقابلے زیادہ بہتر دکانیں ہوگئی ہیں۔لکھنؤ نگر نگم میں تقریبا 605 دوکانوں کا رجیسٹراشن ہے۔ اس کاروبار میں 30 سے 40 ہزار لوگ جڑے ہوئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے سبب سب سے زیادہ نقصان ہوٹل والوں کا ہو رہا ہے کیونکہ گوشت کی مانگ سب سے زیادہ وہیں ہوتی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details