فرخ آباد: اترپردیش کے ضلع فرخ آباد کے فتح گڑھ کی اسپیشل اڈیشنل سیشن جج (ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ) باندہ جیل میں قید ایس پی کے سابق ایم ایل اے وجے سنگھ کو ایک پرانے مقدمے میں 3 سال کی قید بامشقت اور آٹھ لاکھ روپئے مالی جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ باندہ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ایس پی کے سابق ایم ایل اے وجئے سنگھ کے خلاف سال 2014 میں فتح گڑھ سول لائن میں ایک سپاہی کے موت کے الزام تعزیرات ہند کی دفعات 306اور406 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ مین پوری کے رہنے والے پولیس ڈرائیور بجیندر سنگھ تومر نے ایم ایل اے وجئے سنگھ کو نوکری لگوانے کے لئے 4.70لاکھ روپئے دئیے تھے۔بعد میں تومر کی گولی لگنے سے موت ہوگئی۔پولیس نے سابق ایم ایل اے کے خلاف سپاہی کو خودکشی کے لئے اکسان کے معاملے میں چارج شیٹ فائل کی تھی۔
اس معاملے میں اڈیشنل سیشن جج(ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ)جج کرشن کمار نے وجئے سنگھ کو دفعہ 306 کے الزام سے بری کردیا جبکہ دفعہ 406 کامجرم قرار دیتے ہوئے تین سال کی قید بامشقت اور آٹھ لاکھ روپئے مالی جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جرمانے کی رقم ادا کرنے پر اضافی جیل کی سزا بھگتنی ہوگی جبکہ جرمانے کی کل رقم میں سے 7.50لاکھ روپئے متوفی کے لواحقین کو دئیے جائیں گے۔ وجئے سنگھ فرخ آباد کے بی جے پی کے سینئر لیڈر برہا دت دویدی کے قتل کے معاملے میں باندہ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔