اردو

urdu

ETV Bharat / state

Book on Anonymous Freedom Fighters گمنام مجاہدین آزادی پر تحقیقی کتاب کی اشاعت کا اعلان

چھتیس گڑھ کے ریٹائرڈ ڈی جی پی پی ایم ڈبلیو انصاری نے لکھنؤ میں منعقد ایک تقریب میں کہا کہ ایسے تمام مجاہدین آزادی جن کی قربانیوں کو فراموش کر دیا گیا ہے، ان پر ایک تحقیقی کتاب شائع کروائی جائے گی۔ Publication of Research Book on Anonymous Freedom Fighters

Book on Anonymous Freedom Fighters
چھتیس گڑھ کے ریٹائرڈ ڈی جی پی پی ایم ڈبلیو انصاری

By

Published : Jan 1, 2023, 4:37 PM IST

چھتیس گڑھ کے ریٹائرڈ ڈی جی پی پی ایم ڈبلیو انصاری

لکھنؤ: اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے برلنگٹن چوراہے واقع آر ٹی آئی کے سرگرم کارکنان کے دفتر میں اردو کے فروغ و اشاعت کے حوالے سے ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں چھتیس گڑھ کے ریٹائرڈ ڈی جی پی ایم ڈبلیو انصاری مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے ۔ اس پروگرام کی نظامت زید فاروقی نے کی جبکہ ہدایت تشکر تبریز شمسی کیا ہے۔ پروگرام میں سابق ڈی جی پی انصاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اردو کے فروغ کے لیے متعدد پہلوؤں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جنگ آزادی میں اردو نے جو کردار ادا کیا ہے اسے فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے منشی نول کشور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام مجاہدین آزادی ایک جانب اور اردو زبان ایک جانب، تب بھی اردو کا وزن زیادہ ہوگا ایسی زبان کو سازش کے تحت ختم کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صحافت کو 200 سو برس مکمل ہوئے ہیں اس موقع سے لکھنو میں بڑے پیمانے پر سیمینار کا انعقاد کیا جائے گا۔ Anonymous Freedom Fighters

ریٹائرڈ ڈی جی پی نے کہا کہ ایسے مجاہدین آزادی جو گمنام ہوچکے ہیں ان پر تحقیقی کتاب کو شائع کروانے کی ذمہ داری کا اعلان کرتا ہوں، اس سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر شہر میں سیکڑوں ایسے مجاہدین ازادی موجود ہیں جو گمنام ہوچکے ہیں، ان کو یاد کرنے والا کوئی نہیں ہے لہذا ایسی شخصیات پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو بھارت ہے اور بھارت ہی اردو ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ اردو بھارت کی بیٹی ہے، لہذا ملک میں اردو زبان کو زندہ رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ پی ایم ڈبلیو نصاری نے مطالبہ کیا ہے کہ طب اور سائنس کی کتابیں اردو میں موجود ہونی چاہئے اور اردو میں تعلیم ہونی چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈی جی پی کے عہدے سے سبکدوش ہوئے ہیں میرا یہ میدان نہیں ہے اس کے باوجود ہم اس زبان کے فروغ کے لیے شب و روز فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی پہلوؤں پر کام کرنے کے جانب زور دیا اور زبان کو بچانا ہم سب کہ ذمہ داری ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details