جونپور:ممتاز عالم دین مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی ندوی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کے قومی ایگزیکٹیو ممبر اندریش کمار نے مسلمانوں سے 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی تقدیس کی تقریب کے موقع پر مسلمانوں سے مساجد، درگاہوں اور مدارس میں ’’شری رام، جے رام، جے جے رام‘‘ پڑھنے کی اپیل کی تھی۔ اس طرح کے مضحکہ خیز بیان پر انہوں نے کہا کہ ایک بھارتی شہری ہونے کے ناطے میں ہم وطنوں سے اپیل کر سکتا ہوں کہ اندریش کمار کے ذہنی توازن اور صحت کے لیے دعا کریں۔
مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ ملک کے ہندو، سکھ، عیسائی، بدھ مت اور دوسرے تمام مذاہب کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے مذہب کے لوگوں کو سمجھائیں کہ ملک بے وقوف لوگوں کے ہاتھوں میں آگیا ہے۔ جتنی جلدی ہو سکے سب لوگ مل کر ان احمقوں سے ملک کو بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپس میں کچھ اختلافات بھی ہیں تو انہیں بھلا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اب پانی سر کے اوپر سے گزرنے لگا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
آئیڈیا آف انڈیا اور آئین پر یقین رکھنے والوں کو مبارکباد: مولانا سجاد نعمانی
مولانا نعمانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک بھارتی شہری ہونے کے ناطے میں ہم وطنوں سے یہی کہہ سکتا ہوں کہ اندریش کمار کے دماغی توازن اور صحت کے لیے دعا کریں۔ ہمارے ملک بھارت کی یہی خوبصورتی ہے کہ یہاں مختلف مذاہب کے لوگ آپس میں پیار اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔ لہٰذا تمام مذہبی رہنما اپنے مذہب کے لوگوں کو سمجھائیں اور انہیں کسی بھی غلط سیاست کا شکار نہ بننے دیں۔
مسلم مذہبی رہنما مولانا سجاد نعمانی نے کہا کہ مریادا پرشوتم شری رام کے نام پر جس طرح سے سیاست ہو رہی ہے، جس کے نام میں وقار ہے، اسی کے نام پر وقار کو بھول جانا انتہائی افسوسناک ہے۔ دنیا کے ہر دور میں اچھے انسان گزرے ہیں، خواہ وہ انبیاء ہوں، ہندو بزرگ ہوں یا علماء، ہر قوم کے پاس عظیم شخصیت کی تاریخ موجود ہے۔ ہندو دانشوروں اور خاص کر نوجوانوں کو سنجیدگی سے غور و فکر کرنا چاہیے کہ اندریش کمار جیسے لوگ ہمارے مہذب معاشرے میں کیا کر رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ میں سب کے عقائد اور ایمان کا احترام کرتا ہوں۔ خدا کا وہی تصور بہتر ہے، جو ہر زمانے میں خدا کی طرف سے انبیاء علیہم السلام اور صحیفوں کے ذریعہ سے ہم تک پہنچا ہے۔ خدا کا کوئی جسم نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی ایک مقام پر ہے، وہ کسی کا باپ یا بیٹا نہیں ہے، اس نے سب کو پیدا کیا ہے۔ مولانا نعمانی نے کہا کہ میں مسلمانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ خدا کا تصور جو اسلام نے ہر دور میں پیش کیا ہے۔ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک سب نے ایک ہی تصور پیش کیا ہے۔ جس کا نام ایمان، اسلام، کلمہ اور توحید یہ سب ہیں۔
مولانا نعمانی نے کہا کہ اندریش کمار کے لیے اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں کہ وہ بھارتی ثقافت کے خلاف ملک کو انتہائی نچلی سطح پر لے جا رہے ہیں۔ ان کی ذہنیت بتاتی ہے کہ ایک زبان، ایک مذہب، ایک لباس، ایک کھانا، سب کچھ ایک ہی رنگ کا ہوگا۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بھارت کی روح زندہ نہیں بچے گی کیونکہ ہمارے ملک کی ثقافت تنوع میں اتحاد رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے ملک کو بربادی اور خانہ جنگی جیسی تباہی اور ہولناکیوں سے بچانا چاہتا ہوں اور اس سلسلہ میں ہر طبقے، مذہب اور معاشرے کے دانشوروں اور غیر سیاسی مذہبی رہنماؤں سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنے اپنے معاشرے کے لوگوں کو محبت، امن اور اتحاد قائم کرنے کی ترغیب دیں۔