ہولی کا تہوار آج پورے ملک میں منایا جارہا ہے۔ لوگ روایتی اور فاگ گیتوں پر چھومتے اور رنگ گلالوں میں سرابور نظر آرہے ہیں۔
اس موقع پر آج مئو میں سنگھرش سمیتی کی جانب سے بھولوں کی ہولی کا انعقاد کیا جاتا ہے، اس ہولی میں تقریبا دو سو کلوگرام پھولوں کی پنکھڑیاں منگوائی جاتی ہے اور سنگھرش سمیتی کے ذمہ دار خود ہولی کے لئے پھولوں کا ڈھیر تیار کرتے ہیں۔
پروگرام میں شاعر، سماجی کارکن اور عوامی نمائندوں کے ساتھ ساتھ مقامی لوگ بھی شرکت کرتے ہیں۔ جن کا مقصد پھول برسا کر ملک میں امن و امان کا پیغام دینا ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ اس پروگرام کا سلسلہ گذشتہ سات برسوں سے مسلسل جاری ہے۔ اس پروگرام کے تعلق سے شاعر سلمان کہتے ہیں کہ ہم امن و امان کا پیغام پوری دنیا میں پھیلانا چاہتے ہیں۔ تاکہ لوگ متاثر ہو کر راہ راست پر آجائیں۔
وہیں دیگر لوگوں کا کہنا ہے کہ 'گھوسی سنگھرش سمیتی کے ذمہ داروں کی کوشش کا نتیجہ ہے کہ علاقے میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان کشیدگی جیسے حالات کبھی پیدا نہیں ہوئے۔