وارانسی: گیانواپی کمپلیکس کے اندر وضو خانہ کے حوض میں مچھلیوں کے مرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد جاری تنازعہ کے درمیان پورے وضو خانے کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ یہاں موجود مچھلیوں کا خیال رکھا جائے۔ تقریباً 2 سال سے مچھلیوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی جا رہی تھی۔ اب، مچھلیوں کے مرنے کی اطلاع ملنے کے بعد کل یہاں پہنچ کر اور صورتحال کو دیکھ کر انجمن انتظامیہ نے ضلع افسر کو خط لکھ کر وضو خانے کی صفائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل، گیانواپی کمپلیکس میں واقع شرنگار گوری کے باقاعدہ درشن اور پوجا کرنے کا مطالبہ کرنے والی پانچ خواتین کی جانب سے مقدمہ درج کیے جانے کے بعد، عدالت نے گزشتہ سال گیانواپی کمپلیکس میں ایڈوکیٹ کمیشن کو کارروائی کا حکم دیا تھا۔ 2022 میں 6، 7 اور 14، 15 اور 16 مئی کو کی گئی کارروائی کے دوران، ہندو فریق کی جانب سے سپریم کورٹ سے وضو خانہ میں شیولنگ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پورے کمپلیکس کو سیل کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔
اس کے بعد کمپلیکس کو سیل کرتے ہوئے اس کی سیکورٹی کے لیے سی آر پی ایف کو تعینات کیا گیا تھا۔ اس تعیناتی کے بعد یہاں کوئی داخل نہیں ہو رہا تھا اور نہ ہی اس کی دیکھ بھال کی جا رہی تھی۔ مفتی شہر اور انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے سکریٹری عبدالباتن نعمانی کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ وضو خانہ سیل ہونے کی وجہ سے اس کی صفائی اور نکاسی نہیں ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے زیادہ تر مچھلیاں مر چکی ہیں۔ جس کی وجہ سے اس کی بدبو دور دور تک پہنچ رہی ہے اور بیماری کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ، سی آر پی ایف کے جوانوں، یہاں آنے والے نمازیوں اور وشوناتھ مندر کی زیارت کے لیے آنے والے عقیدت مندوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:گیانواپی مسجد مقدمے سے متعلق مسلم فریق کی تمام عرضیاں خارج
انجمن کی جانب سے جوائنٹ سیکرٹری سید محمد یاسین کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر وضو خانے کو سیل کیا گیا ہے۔ اس کے اندر مچھلیوں کی موجودگی کی اطلاع انتظامی افسران کو دی گئی تھی۔ ان کے چارے، پانی اور صفائی کا انتظام ہماری طرف سے کیا گیا ہے لیکن سیل ہونے کے بعد ہم یہ کام نہیں کر پا رہے۔ جس کی وجہ سے مچھلیاں مر رہی ہیں۔ اس سے قبل وضو خانہ کا سارا پانی نکال کر ایک ماہ میں صاف کیا جاتا تھا، لیکن گزشتہ ڈیڑھ سال سے پانی صاف نہیں کیا جا رہا۔ جس کی وجہ سے گندے پانی اور آکسیجن کی کمی سے مچھلیاں مر رہی ہیں۔ یاسین کا کہنا ہے کہ ہم نے مسئلے سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو آگاہ کر دیا ہے، اب عدالت کے حکم پر جگہ کو سیل کیا گیا ہے۔