رائے بریلی:ریاست اتر پردیش کے ضلع رائے بریلی میں مبینہ طور پر مذہب کی تبدیلی کے بعد جسنی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بریلی کے ایس ایس پی اکھلیش کمار چورسیا کی ہدایت پر چھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ شاہی تھانہ علاقہ میں بھائیوں کے ساتھ مل کر دھمکیاں دے کر پھر اجتماعی زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ متاثرہ لڑکی نے شاہی تھانے میں شوہر سمیت چھ افراد کے خلاف رپورٹ درج کرائی ہے۔ Six Booked on Charges of Alleged Conversion
بریلی کے ایس ایس پی اکھلیش کمار چورسیا کو دیے گئے خط میں ایک لڑکی نے بتایا کہ وہ اپنے گھر میں بیوٹی پارلر چلاتی تھی۔ اسی قصبے کی ترنم اور اس کی سہیلی غزالہ پارلر جایا کرتی تھیں۔ اس کی اس سے دوستی ہو گئی۔ ایک دن دونوں نے اپنی باتوں میں پھنسا کر اسے اپنے گھر لے گئی اور کمرے میں بند کر دیا۔ لڑکی خط کے ذریعہ الزام عائد کیا کہ ترنم کا بھائی کلیم عرف بابو قریشی پہلے ہی کمرے میں موجود تھا۔ اس نے پستول دکھا کر اسے ڈرایا اور جنسی زیادتی کی۔ لڑکی نے کلیم کی دو بہنوں ترنم اور شاہانہ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے اس کی ویڈیو بنائی۔ پھر ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دے کر اس کا مذہب تبدیل کروا کر کلیم سے شادی کے لیے دباؤ ڈالا۔