اردو

urdu

ETV Bharat / state

گورکھپور: بی جے پی رکن پارلیمان کے خلاف مقدمہ درج - اترپردیش نیوز

شہر کے ایک ہاسپیٹل میں مالکانہ حق کو لیکر گورکھپور میں ہوئے ایک تنازعہ میں بی جے پی کے بانس گاؤں سے رکن پارلیمان کملیش پاسوان کے خلاف کینٹ تھانے میں ڈکیتی کا مقدمہ درج ہوا ہے۔

کملیش پاسوان
کملیش پاسوان

By

Published : Jun 26, 2020, 4:35 PM IST

وہیں کملیش پاسوان کی جانب سے بھی حریف کے اوپر بھی ہریجن ہراساں ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

حالانکہ اس معاملے میں مقدمہ درج ہونے کے بعد نہ تو پولیس کے اعلیٰ افسران کچھ بول رہے ہیں ، نہ رکن پارلیمان اور نہ ہی دوسرے حریف۔

غورطلب ہے کہ 22 جون کو ہوئے تنازعہ میں رکن پارلیمان کملیش پاسوان نے پینیشیا ہسپتال کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ڈاکٹر پرمود سنگھ سمیت دیگر لوگوں کے ساتھ ہسپتال پہنچ کر مالکانہ حق کو لیکر دوسرے حریف سے بات کرنے گئے تھے، اسی دوران تنازعہ ہو گیا۔ جس کا ویڈیو بھی وائرل ہو گیا۔

جس کے بعد دوسرے حریف نے کینٹ تھانے میں تحریر دی تھی۔ جس کی بنا پر رکن پارلیمان سمیت 40 سے 50 نامعلوم افراد کے خلاف ڈکتی اور دیگر کئی دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا۔

وہیں رکن پارلیمان کی تحریر پر دوسرے حریف کے آٹھ لوگوں کے خلاف نامزد اور 40 سے 50 لوگوں کے خلاف مارپیٹ اور دلت ہراساں ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کملیش پاسوان گزشتہ 11 برسوں سے بانس گاؤں میں بطور رکن پارلیمان ہیں۔

اس واقعے کے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان سیاسی شبیہ کو خراب کرنے کے لیے انہیں غلط طریقے سے کچھ لوگ بدنام کرنے کی کوشش کر تے رہتے ہیں۔

جہاں تک پینیسیا کی بات ہے تو اس میں ڈائریکٹر اور حصے دار ڈاکٹر پرمود سنگھ و شیئر ہولڈر انل سنگھ ان دونوں لوگوں کا کل ملا کر 65 فیصد شیئر ہولڈنگ ہیں۔

ڈاکٹر پرمود سنگھ جو اس شہر کے ٹاپ سرجن میں سے ایک ہیں، میں ان کو گزشتہ 15 برسوں سے ذاتی طور پر جانتا ہوں، جب سے یہ پینیشیا کے ڈائریکٹر بنے ہاسپیٹل کو چلانے کے لیے پورے طور سے سب سے تعاون لیکر ہاسپیٹل کیسے چلے، اسی کوشش میں لگے رہے۔ جب ہاسپیٹل چلنے لگا تو وجے پانڈے، رام نواس گووند دیگر لوگوں نے پیسوں کو لیکر تنازعہ کرنا شروع کر دیا۔

فی الحال ہاسپیٹل میں مالکانہ حق کو لیکر دونوں حریف میدان میں ہیں۔ کملیش پاسوان اپنی ہی حکومت میں اپنے کو بے بس محسوس کر رہے ہیں اور کیمرے پر انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا اور کہا کہ پولیس میری نہیں سن رہی ہے۔ اب ایسے میں کون صحیح ہے اور کو ن غلط یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details