اترپردیش کے مظفر نگر ضلع کے منصورپور تھانہ علاقے کے تحت کھباپور گاؤں کے نیہا پبلک اسکول میں ٹیچر کی جانب سے ایک طالب علم کی دوسرے طالب علم سے پٹائی کرنے اور مذہبی تعصب پر مبنی تبصرے کرنے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پولیس تفتیش میں جٹ گئی اور دیر رات پولیس نے خاتون ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دراصل یہ وائرل ویڈیو 24 اگست کا بتایا جا رہا ہے اس وائرل ویڈیو میں ٹیچر کے کہنے پر ایک بچے کو اس کے کلاس میٹ کے ذریعے تھپڑ مروائے جا رہے ہیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا۔ ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس محکمہ بھی حرکت میں ایا اور خاتون ٹیچر کے خلاف دیر رات دفاع 323 اور 504 کے تحت مقدمہ درج کیا۔ وہیں خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ میری منشا اس طرح کی نہیں تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بچے کے والدین نے کہا تھاکہ بچہ پڑھائی میں کمزور ہے اس پر تھوڑا توجہ دیں کیونکہ بچے کو جو سبق دیا گیا تھا اس نے یاد نہیں کیا۔ٹیچر نے کہا کہ میں معذور ہوں، یہی وجہ ہے کہ میں نے دوسرے بچے سے اسے مارنے کے لیے کہا تھا۔ بنائی گئی ویڈیو کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جارہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں مقدمہ درج تو ہوگیا ہے لیکن ابھی تک خاتون ٹیچر کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے اور ضلع انتظامیہ کی جانب سے خاتون ٹیچر کے ذریعے چلائے جارہے اسکول کی جانچ کی جا رہی ہے۔ وہیں بچے کے والدین کا کہنا ہے کہ ہم گاؤں میں امن چاہتے ہیں۔ خاتون ٹیچر نے جو کیا وہ غلط ہے۔ پولیس اپنا کام کر رہی ہے۔ ضلع انتظامیہ کے اعلی افسران بھی ہمارے گھر آرہے ہیں اور اس معاملے کی پوری جانکاری کررہی ہیں۔