اردو

urdu

ETV Bharat / state

بینک کے سود معاملے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ - جمع کی گئی رقم پر سود

فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران پریشان اور نادار افراد کی بینک سے ملی سود کی رقم سے مدد کی جاسکتی ہے۔

بینک کے سود معاملے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ
بینک کے سود معاملے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ

By

Published : May 5, 2020, 3:12 PM IST

اترپردیش کے ضلع سہارنپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے ایک تازہ فتویٰ جاری کیا ہے۔

دارالعلوم دیوبند سے کرناٹک کے ایک شخص نے پوچھا ہے کہ ہماری مسجد کے بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی رقم پر سود کی ایک بڑی رقم بن گئی ہے۔

بینک کے سود معاملے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ

موجودہ صورتحال میں جب کھانے کمانے والا طبقہ بہت پریشان اور تنگ حال ہے تو کیا ایسے میں بینک سے ملی سود کی رقم سے پریشان افراد کی مدد کی جاسکتی ہے؟

اس کے جواب میں دارالعلوم دیوبند کے مفتیان کرام کے ذریعہ دیئے گئے فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ بینک میں جمع کی جانے والی رقم پر دیا جانے والا سود حرام اور شرعی نقطہ نظر سے ناجائز ہے۔

بینک کے سود معاملے میں دارالعلوم دیوبند کا فتویٰ

یہ رقم ذاتی طور پر یا کسی مسجد کے لئے استعمال کرنا درست نہیں ہے۔ تاہم بغیر کسی ثواب کی نیت سے لاک ڈاؤن کے دوران یہ سودی رقم تنگ حال اور پریشان حال لوگوں کو دی جاسکتی ہے یا اگر وہ اس رقم سے راشن وغیرہ خریدنا چاہتے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details