اردو

urdu

ETV Bharat / state

Farmers will be Awarded In Mathura گئو شالاؤں کو پرالی عطیہ کرنے والے کسانوں کو نوازہ جائے گا

اترپردیش کے ضلع متھرا انتظامیہ نے دھان کی پرالی کو جلانے سے روکنے کے لیے کسانوں کو اعزاز سے نوازے کے ساتھ ہی ایک کارگر حکمت عملی تربیت دی ہے۔ Farmers will be Awarded In Mathura

By

Published : Oct 2, 2022, 4:58 PM IST

گئو شالاؤں کو پرالی عطیہ کرنے والے کسانوں کو نوازہ جائے گا
گئو شالاؤں کو پرالی عطیہ کرنے والے کسانوں کو نوازہ جائے گا

متھرا: متھرا کے ڈی ایم پلکھت کھرے نے اتوار کو بتایا کہ پرالی جلانے کے بجائے اس میں گئو شالاؤں یا آوارہ مویشیوں کے شلٹر ہوم کو عطیہ کرنے والے کسانوں کو اعزاز سے نوازا جائے گا۔ اس کے لئے ضلع کے سبھی گرام پنچایتوں میں تین روزہ بیداری مہم چلا کر کسانوں کو پرالی جلانے سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں آگاہ کرایا جارہا ہے۔بیداری پروگرام میں شرکت کرنے والے کسانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کے کسانوں کو پرالی جلانے سے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کریں۔ Farmers will be Awarded In Mathura

کھرے نے بتایا کہ پرالی کو کھاد کی شکل میں استعمال کرنے سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے اور زمین میں فاسفورس اور نائیٹروجن جیسے عناصر کی تکمیل ہوتی ہے۔ جبکہ کسان کو یہ عنصر زمین میں ڈالنے کے لئے بازار سے اس کا نظم کرنا پڑتا ہے۔ Mathura DM Pulkit Khare

پرالی منجمنٹ کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس کے لئے کسان کو اپنی دھان کی فصل کو جس میشن سے کاٹنا ہوتا ہے اس میں سپر اسٹرا مجمنٹ سسٹم لگانا ہوتا ہے۔ اس سے پھرالی بھوسے کی شکل لے لیتی ہے اور دھان کی کٹائی کے وقت ہی پورے کھیت میں پھیل جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے اگر اس کے لئے کھیت میں یوریا ڈال کر کھیت کو جوت کر مٹی پلٹ کر اس میں پانی بھر دیا جائے تو تین ہفتے کے اندر ہی وہ کھاد کی شکل میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

پرالی کی سائنٹفک وضاحت کرتے ہوئے ڈی ایم نے بتایا کہ اس کے اندر پروٹین، نائیٹروجن، سیلیو لوج، اور دیگر کئی معدنیات ہوتے ہیں۔ جو زمین اور مویشیوں کے صحت کو بہتر بنائے رکھنے کے لئے ضروری ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ متھرا کا شمار سب سے زیادہ پرالی جلانے والے اضلاع میں ہوتا ہے۔

کھرے نے کہا کہ کسانوں کو یہ پتہ نہیں ہوتا ہے کہ ایک ٹن پرالی جلانے سے ساڑھ پانچ کلو نائیٹروجن، 2.5 کلو گرام فاسفورس جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے، 25کلو گرام پوٹاش جو جسم کے پورے ڈھانچے کو مضبوط کرتا ہے۔1.5کلو گرام گندھک اور 400کلو گرام آرگنک کاربن کو تباہ کردیتا ہے۔

جبکہ یہ سبھی عناصر فصل کی پیدوار پڑھانے اور جانون کے صحت کو بہتر بنانے میں معاون ہوتے ہیں۔ اور زمین میں ان کی کمی کو پورا کرنے کے لئے کسان کو طرح طرح کے منرل خریدینے پڑتے ہیں۔ اس سے اس کی کھیتی کی اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ رالی جلانے پر ماحولیات پر منفی اثر پڑتا ہے جس سے سلفر ڈائی آکسائڈ، متھین جیسے زہرلی گیسیں نکلتی ہیں۔ اور ا س سے آنکھوں میں جلن، جلد کی بیماری،پھیپھڑوں میں انفکشن،کینسر وغیرہ جیسی بیماریاں پھیلتی ہیں۔

ڈی ایم نے کہا کہ پنچایت سکریٹری اور لیکھ پال سے کہا گیا ہے کہ وہ کسانوں سے رابطہ کر اپنے علاقے کے دھان کی فصل کے کٹنے کا ایک طرح کا کلنڈر تیار کرلیں۔ جس سے پرالی جلانے کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ ویسے پرالی کو جلانے سے روکنے کے لئے محکمہ ریونیور، پنچایت، زراعت، بلاک وغیرہ کے ملازمین کو لگایا گیا ہے۔ ساتھ ہی ٹیچروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کو پرالی جلانے کے قانونی پہلووں سے آگاہ کریں۔ کل ملاکر ضلع انتظامیہ نے اس سال پرالی کو جلانےسے روکنے کے لئے جنگی پیمانے پر تیاری کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : All India Ulema Mashaikh Board محبت سب سے، نفرت کسی سے نہیں، نعرے کی اشد ضرورت، محمد اشرف

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details