اردو

urdu

ETV Bharat / state

سہارنپور میں کسانوں کا چکا جام و احتجاج - چودھری مظفرعلی

اترپردیش کے شہر سہارنپور میں آج کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف چکا جام اور پنچایت کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

Farmers Traffic Strike And protest in Saharanpur
سہارنپور میں کسانوں کا چکا جام و احتجاج

By

Published : Feb 6, 2021, 9:52 PM IST

سہارنپور میں حسب اعلان آج کسانوں نے نئے زرعی قوانین کے خلاف چکاّ جام کرتے ہوئے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت سے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

سہارنپور میں کسانوں کا چکا جام و احتجاج

اس سلسلہ میں مانکی مندر پر کسانوں کی پنچایت کا انعقاد کیاگیا، جس میں کسان لیڈران کے علاوہ مختلف سماجی و سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کرکے مرکزی حکومت کو جم کر نشانہ بناتے ہوئے حکومت سے فوری طورپر زرعی قوانین واپس لینے کی مانگ کی۔

اس موقع پر کانگریس کے ضلع صدر چودھری مظفرعلی نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں پر ظلم کررہی ہے اور دشمنوں جیسا رویہ اختیار کرکے یہ ثابت کررہی ہے یہ حکومت جمہوریت کو ختم کرناچاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورا ملک کسانوں کے ساتھ کھڑا ہے، جب تک کسانوں کے جملہ مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک جمہوری انداز میں یہ احتجاج جاری رہے گا۔

انٹر نیشنل کسان یونین کے قومی صدر چودھری وریندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی مہینے سے کسان دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے ہیں لیکن حکومت ہٹ دھرمی اور ضد پر اڑی ہوئی ہے،جسے اب برداشت نہیں کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوراً تینوں زرعی قوانین کو واپس لینا چاہئے کیونکہ یہ قوانین کسانوں کو تباہ و برباد کردینگے۔ اس دوران سماجوادی پارٹی کے لیڈر چودھری پرمندر سنگھ وغیرہ نے بھی مرکزی حکومت پر جم کر تنقید کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details