چلہ سرحد پر بھارتیہ کسان یونین (بھانو) کی سربراہی میں احتجاج پر بیٹھے کسانوں نے زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کرنے کے لئے کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین مذاکرات کی ناکامی پر تحریک میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسانوں کا دعویٰ ہے کہ ان کا موقف اٹل ہے۔ سرکار نہیں مانتی ہے تو کسان بھی ڈٹے ہیں اور 26 جنوری یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں پریڈ کرنے ہر صورت جائیں گے۔
حکومت کی من مانی سے کسانوں کی ناراضگی میں اضافہ
ملک بھر میں حکومت کی من مانی سے کسانوں کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ اپنے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں کسانوں نے احتجاج میں شدت پیدا کرنے کا انتباہ دیا ہے۔
دوسری جانب کسانوں سے صلاح و مشورے کے بعد بھانو کے ریاستی صدر یوگیش پرتاپ سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ 6 جنوری کو اتر پردیش کے ہر ضلع کے کسان ایک ٹریکٹر ٹرالی ریلی نکالیں گے اور ضلعی صدر مقام کا محاصرہ کریں گے۔ لکھنؤ کے آس پاس کے اضلاع کے کسان لکھنؤ کا محاصرہ کریں۔ اگر انہیں دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکا جاتا ہے تو وہ سرحد پر ہی بیٹھ جائیں۔ تاکہ ریاستی حکومت کسانوں کے مطالبے کو سنجیدگی سے لے اور مرکزی حکومت پر اس معاملے کو حل کرنے کے لئے دباؤ ڈالے۔
واضح رہے کہ 8 جنوری کو تمام کسان اپنے اپنے اضلاع سے نکل کر دہلی جانے کے لئے ٹریکٹر ٹرالی لے کر آئیں گے۔ یوگیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ جس انداز میں حکومت من مانی طریقے سے کام کررہی ہے اس کی وجہ سے کسانوں میں غصہ اور ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ اب یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں کسانوں کی پریڈ ہوگی۔ اس کے لئے کسان روزانہ چلہ بارڈر پر ریہرسل کر رہے ہیں۔