اردو

urdu

ETV Bharat / state

نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

مرکزی حکومت کے ذریعے منظور شدہ تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان تنظیموں کی جانب سے دہلی میں دھرنے اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت نئے زرعی قوانین کو منسوخ کرے۔ ان کے مسلسل احتجاج اور دھرنے کی وجہ سے آمد و رفت متاثر ہے اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

farmers' protests affect traffic in noida uttar pradesh
نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

By

Published : Dec 7, 2020, 4:51 PM IST

مرکزی حکومت کے ذریعے پاس کرائے گئے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک تیز ہوتی جارہی ہے۔ اس تحریک کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نوئیڈا چلہ بارڈر کی ناکہ بندی کی وجہ سے آج ڈی این ڈی پر گھنٹوں سے کئی کلو میٹر تک طویل جام کی صورت بنی ہوئی ہے۔

نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

بتایا جارہا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے سبب دہلی جانے کے لیے صرف ایک ہی راستہ کھولا گیا ہے۔ لہذا، ڈی این ڈی پر لوگ گاڑی سمیت، کئی گھنٹوں سے جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ اشوک نگر سے نوئیڈا آنے والوں کو بھی طویل جام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

پولیس انتظامیہ نے کسانوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے چلہ بارڈر بند کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا کی پوری ٹریفک کو ڈی این ڈی کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ گاڑیوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے نوئیڈا کی طرف آنے والی گاڑیوں کے ڈی این ڈی پر کئی کلومیٹر تک طویل جام ہے۔ جام میں پھنسے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ کئی گھنٹوں سے جام میں پھنسے ہوئے ہیں۔

نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے دہلی کوچ سے ٹریفک نظام درہم برہم

نوئیڈا: کسانوں کے احتجاج سے آمد و رفت متاثر

دہلی غازی آباد کے غازی پور بارڈر پر کسانوں کی نقل و حرکت ہے۔ لہذا، قومی شاہراہ 9 دہلی جانے والا راستہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ جبکہ یہ غازی آباد، ہاپوڑ اور مراد آباد سے دہلی میں داخل ہونے والوں کے لیے ایک اہم راستہ ہے۔ اس کے علاوہ دہلی نوئیڈا کی چلہ سرحد مکمل طور پر سیل کر دی گئی ہے۔ غازی آباد سے دہلی آنے والے لوگ موہن نگر سے شاہدرہ یا پھر نوئیڈا ہوتے ہوئے ڈی این ڈی کے راستے دہلی پہنچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ڈی این ڈی، کالندی کنج اور صاحب آباد بارڈر ابھی کھلے ہوئے ہیں۔

بتا دیں کہ کسان تنظیموں نے نئے زرعی قوانین کو مرکزی حکومت سے فوراً واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے آٹھ دسمبر کو بھارت بند کا انتباہ دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details