اردو

urdu

ETV Bharat / state

زرعی قوانین کی واپسی تک احتجاج جاری رہے گا: کسان یونین

سپریم کورٹ کی جانب سے زرعی قوانین کے نافذ پرروک لگائے جانے کے ایک دن بعد آج اترپردیش ضلع رامپور کے کسان ایک مرتبہ پھر کلیکٹریٹ پر جمع ہوئے۔ انہوں نے وزیراعظم کے نام سٹی مجسٹریٹ کو میمورینڈم سونپ کر زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔

farmers protest against new farm laws in rampur
زرعی قوانین کو جب تک واپس نہیں لیا جاتا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا: کسان یونین

By

Published : Jan 13, 2021, 10:55 PM IST

بھارتی کسان یونین انداتا کے ضلع صدر عثمان علی پاشا کی قیادت میں کسانوں کا ایک وفد ضلع کلیکٹر کے دفتر کے باہر جمع ہوا اور مرکز کی مودی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے زراعت سے متعلق مرکزی حکومت کے تینوں قانون کو واپس لینے کی اپنی مانگ کو دہرایا۔

دیکھیں ویڈیو

ہم آپ کو بتا دیں کہ ایک روز قبل سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے نئے قوانین کو نافذ کرنے پر فی الحال روک لگانے کا حکم دیا ہے۔

حالانکہکسانوںکا کہنا ہے کہ حکومت جب تک ان قوانین کو واپس نہیں لے لیتی تب تک وہ اپنی تحریک جاری رکھیں گے۔

یہی وجہ ہے کہ آج کسانایک مرتبہ پھر کلیکٹریٹ پر جمع ہوئے اور اپنے پانچ مطالبات پر مشتمل وزیراعظم کے نام ایک میمورینڈم سٹی مجسٹریٹ کو سونپا۔

اس دوران کسان رہنما عثمان علی پاشا نے کہا کہ حکومت کسانوں سے ٹکراؤ کے حالات پیدا کرکے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ بڑی تعداد میں اپنے ٹریکٹر لے کر ترنگوں کے ساتھ 26 جنوری کو لال قلعہ پہنچیں گے۔

مزید پڑھیں:

زرعی قوانین پر عدالت کو بھی گمراہ کیا گیا: کانگریس

ساتھ ہی انہوں نے کسان تحریک کے دوران جاں بحق ہونے والے کسانوں کے کنبوں کو ایک ایک کروڑ کی مدد کا بھی مطالبہ کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں خواتین نے بھیشرکت کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details