اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسانوں کا احتجاج 27 ویں دن بھی جاری

زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں اور حکومت کے درمیان تاحال کسی نقطے پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا ہے۔ کسان، زرعی قانون کو مسترد کرنے پر بضد ہیں جبکہ حکومت ان قوانین کو مسترد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

farmers protest against three farm laws
بیمار احتجاجی کسان

By

Published : Dec 22, 2020, 9:56 AM IST

آج کسانوں کے احتجاج کا 27 واں دن ہے۔ کسان رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ مذاکرات کے لئے اگلی تاریخ کے بارے میں مرکز کے خط میں کچھ بھی نیا نہیں ہے۔ مرکز کے نئے زرعی قوانین کو مسترد کرنے کے لئے ہریانہ اور اترپردیش سے متصل مختلف سرحدوں پر کسانوں نے سلسلہ وار طریقے سے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

کسانوں کا احتجاج جاری

کرانتی کاری کسان یونین کے گرمیت سنگھ نے کہا کہ کسان رہنماؤں کے اگلے قدم کے لئے منگل کو میٹنگ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیمیں بہار جیسی دیگر ریاستوں کے کسانوں سے بھی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

دہلی کی مختلف سرحدوں پر گزشتہ چار ہفتوں سے ہزاروں کسان شدید سردی میں احتجاج کر رہے ہیں اور حکومت سے نئے زرعی قوانین کو رد کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان میں زیادہ تر کسانوں کا تعلق پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔

نئے زرعی قوانین کے خلاف مختلف مقامات پر کسانوں کا احتجاج پیر کے روز بھی جاری رہا۔ کسانوں نے اس دوران 24 گھنٹے کی بھوک ہڑتال کی۔

وہیں، وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری ویویک اگروال نے اتوار کے روز تقریباً 40 کسان تنظیموں کے رہنماؤں کو ایک خط لکھ کر قانون میں ترمیم کرنے کی تجاویز پر اپنے خدشات کے بارے میں انہیں بتانے اور اگلے مرحلے کے مذاکرات کے لیے ایک مناسب تاریخ طے کرنے کو کہا ہے تاکہ جلد سے جلد یہ تحریک ختم ہو۔

کسانوں اور مرکزی حکومت کے مابین پانچویں دور کی بات چیت کے بعد 9 دسمبر کو مذاکرات ملتوی کر دئے گئے تھے کیونکہ کسان تنظیموں نے زرعی قوانین میں ترمیم کرنے اور ایم ایس پی کو جاری رکھنے کی تحریری یقین دہانی کی، مرکز کی تجویز کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ہریانہ کانگریس کی سربراہ کماری شیلجا نے پیر کو مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسان ہفتوں سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں لیکن ان کے دکھ درد سے حکومت کو کوئی مطلب نہیں۔

کماری شیلجا نے دعویٰ کیا کہ احتجاج کرنے والے 30 سے ​​زیادہ کسانوں کی موت ہوگئی ہے لیکن اس سب سے بی جے پی کی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بے حسی کی تمام حدیں پار کردی ہیں۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ 'بی جے پی کی حکومت کا رویہ ہمیں انگریزوں کے ذریعہ ملک کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی یاد دلاتا ہے۔'

مزید پڑھیں:

انا ہزارے سے بی جے پی رہنماؤں کی ملاقات

سابق مرکزی وزیر نے کہا کہ اب تک 30 سے ​​زیادہ کسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس کے لئے بی جے پی حکومت براہ راست ذمہ دار ہے مگر بی جے پی کی بے رحم حکومت اپنی انا پر قائم ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details