اس دوران کسانوں نے قومی شاہراہ پر ہی نماز باجماعت ادا کی۔ نماز کے دوران احتجاج بند رہا اور سکھ فرقہ کے افراد بھی نمازیوں کے ساتھ پورے عقیدت و احترام کے ساتھ نمازیوں کے پیچھے کھڑے دکھائی دیے۔
مرکزی حکومت کے زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف بھارتی کسان یونین نے آج جمعہ کے روز بھارت بند کا اعلان کیا تھا اور ملک بھر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسان بھارت بند کو کامیاب بنانے کے لئے چکہ جام کرنے قومی شاہراہوں پر پہنچے۔
اس دوران جب نماز جمعہ کا وقت ہوا، تو کسانوں نے قومی شاہ پر ہی نماز باجماعت ادا کی۔ نماز کا روح پرور منظر اپنے آپ میں ہی دلوں میں ایمان کو منور کرنے والا نظر آ رہا تھا۔
کسانوں نے قومی شاہراہ پر ادا کی نماز دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بھی اس روح پرور نظارے بڑے ہی عقیدت کے ساتھ نہار رہے تھے۔ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے کسان نماز کے دوران احترامین نمازیوں کے پیچھے پورے عقید و احرام کے ساتھ کھڑے ہو گئے۔ اس دوران دیگر کسانوں نے بھی اپنا احتجاجی پروگرام پوری طرح بند کر دیا تھا۔ جب نماز مکمل ہوئی تبھی کسانوں کا احتجاجی پروگرام دوبارہ شروع ہو سکا۔
مزید پڑھیں:
دراصل کسان تنظیموں نے حکومت کے زرعی بلوں کے خلاف ملک گیر سطح پر بھارت بند اور چکہ جام کا اعلان کیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے تقریباً تمام اضلاع کے قصبوں، گاؤں اور دیہاتوں سے بڑی تعداد میں کسان شاہراہوں پر جمع ہوئے اور مرکزی حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ رامپور کے امبیڈکر پارک واقع قومی شاہراہ 24 پر بھی بڑی تعداد میں پہنچے کسانوں نے چکہ جام کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔