اردو

urdu

ETV Bharat / state

اترپردیش: آوارہ مویشیوں سے کسان سخت پریشان

ضلع میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی سٹی میں روایتی طریقے سے کھیتی کرنے کے لیے ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں قرب و جوار کے سینکڑوں کسانوں نے حصہ لیا۔

کسان سخت پریشان

By

Published : Sep 21, 2019, 12:36 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 10:51 AM IST

اس پروگرام میں کسانوں کو بتایا گیا کہ کس طرح سے انگریزی دواؤں کے ذریعے کھیتی کرنا نقصان دہ ہے اور انگریزی کھاد وغیرہ کا استعمال نہ صرف فصل کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ انسانی زندگی کی بقا بھی اس سے خطرے میں ہے۔

کسان سخت پریشان

پروگرام میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایک گائے کے ذریعہ پانچ ایکڑ کی زمین پر کھیتی کی جاسکتی ہے جس میں کھاد کے طور پر گائے کے پیشاب اور گوبر کو استعمال کیا جائے گا۔

لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کی کھیتی کے لیے بیشتر کسان آمادہ نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس سے اعلیٰ پیمانے پر پیداوار ہوگی۔

کسانوں نے مزید اپنی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گنے کی رقم کی ادائیگی وقت پر نہ ہونے سے کافی مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کے کسی بھی پالیسی کا فائدہ کسانوں کو نہیں پہنچا ہے۔

کسانوں کا کہنا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا دعوی ہے کسانوں کی آمدنی دوگنی ہوگی یہ محض ایک دعوی ہے۔

کسانوں نے اپنی درپیش مشکلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آوارہ مویشیوں کے ذریعہ فصلیں نہیں بچ رہی ہیں کیونکہ آوارہ مویشی پورا فصل تباہ کرجاتے ہیں۔

واضح رہے کہ اترپردیش حکومت نے آوارہ مویشیوں پر قابو پانے کے لیے ہر ضلع میں گؤشالا تعمیر کرنے کی ہدایت دی تھی لیکن گوشالہ کے تعلق سے کسان خوش نہیں ہے کیونکہ ان کسانوں کے مطابق آوارہ گایوں کو گؤ شالہ میں نہیں رکھا گیا بلکہ یہ محض دعویٰ تھا۔

Last Updated : Oct 1, 2019, 10:51 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details