مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری کسانوں کی تحریک کو اب 3 ماہ کا عرصہ مکمل ہونے کو ہے۔ کسان اپنی تحریک کو مضبوط کرنے کے لئے مختلف طریقہ کار اپنا رہے ہیں۔ آج کسان تحریک میں ایک باب کو مزید اضافہ کرتے ہوئے کسانوں نے ملک گیر سطح پر ریل روکو مہم چلائی، جس کا خاصہ اثر رامپور میں بھی نظر آیا۔
سرکار ہماری راہوں میں کانٹے بچھا رہی ہے اور ہم پھول: کسان رہنماء کسانوں کی جانب سے ریل روکو مہم کے اعلان کے بعد سے آج صبح سے ہی رامپور کا ریلوے اسٹیشن پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہو گیا تھا۔
سرکار ہماری راہوں میں کانٹے بچھا رہی ہے اور ہم پھول: کسان رہنماء پولیس افسران کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں پولیس کے جوان ہاتھوں میں ڈنڈے اور بلیٹ پروف جیکیٹ پہن کر ریلوے اسٹیشن پر پوری مستعدی کے ساتھ گشت کرتے نظر آئے۔
اس دوران بھارتی کسان یونین راکیش ٹکیٹ کے بینر تلے بڑی تعداد میں کسان جب ریلوے اسٹیشن پہنچے تو یہاں کا نظارہ ہی دوسرا تھا کیونکہ کسان جہاں زرعی قوانین کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے افسران اور پولیس جوانوں کو پھل اور پھول بھی تقسیم کرتے جا رہے تھے۔
اس متعلق ہم نے کسان رہنما ونود یادو سے بات چیت کرتے ہوئے جب پوچھا تو انہوں کہا کہ حکومت ہماری راہوں میں کانٹے بچھا رہی ہے۔
احتجاج کے مقامات پر کیلیں ٹھوکی جا رہی ہیں اور بیریکیڈنگ کی جا رہی ہے لیکن ہم کسانوں سے اس نفرت کا جواب پھول اور پھل تقسیم کرتے ہوئے محبت سے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریل روکو مہم: کسانوں نے پٹریوں پر بیٹھ کر ٹرینوں کو روکا