کسانوں نے ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور کسانوں پر ہو رہی زیادتیوں کو لیکر انہوں نے ڈی ایم آفس کے سامنے دھرنے پر بیٹھ کر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔
کسانوں اور غریبوں کے گھروں میں آنے والے ماہانہ بجلی کے بلوں میں اس قدر اضافہ ہوتا ہے کہ اس سےکسانوں اور غریبوں کے ہوش اڑ جاتے ہیں کیونکہ معمولی سی بجلی خرچ کرنے پر بھی پانچ ہزار سے پندرہ ہزار تک کے بل آ رہے ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس بجلی استعمال کرنے کے وہی سامان موجود ہیں جس میں پہلے صرف چار سو سے پانچ سو تک کا بل آتا تھا، جس کو کسان خوشی خوشی ادا کر دیا کرتے تھے۔