مرادآباد: ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں ایک شخص کی علاج کے دوران ہوئی موت کے بعد اس کے گھر والوں نے ہسپتال انتظامیہ پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ مرحوم کے جنازے کو مرادآباد کے تھانہ مغل پورہ علاقے کے گورنمنٹ انٹر کالج چوک پر رکھ کر ہنگامہ کیا گیا۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس کے جوان موقع پر پہنچ گئے اور ہنگامہ کر رہے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی مگر ہنگامہ کر رہے لوگوں نے پولیس کی ایک نہ سنی اور انہوں نے جی آئی سی چوک کو پوری طرح جام کر دیا۔ ہنگامہ کر رہے لوگ موقع پر اعلیٰ افسران کو بلانے کی بات کہہ رہے تھے۔
اس پورے معاملے پر بات کرتے ہوئے مرحوم کے بھائی غفران علی نے بتایا کہ گزشتہ 21 اگست کو پیٹ کی تکلیف ہونے پر انہوں نے اپنے بھائی احمد میاں کو مرادآباد کے لاکڑی والان علاقے میں واقع شالیمار ہاسپٹل میں داخل کرایا تھا جہاں ڈاکٹر مدثر آفتاب نے اُنکے بھائی کے پیٹ کا آپریشن کرنے کی بات کہی تھی۔ مگر شالیمار ہاسپٹل کے ڈاکٹر نے اس ان کے بھائی کے کیس کو بری طرح سے خراب کر دیا ڈاکٹر نے بنا ان کی مرضی کے دو اپریشن کر دیے جس کی وجہ سے ان کے بھائی کو سخت تکلیف سے گزرنا پڑا انہوں نے بتایا کہ حالت بگڑنے پر وہ اپنے بھائی کو مرادآباد سے دہلی تک کئی دوسرے ہسپتال لے کر دوڑتے بھاگتے رہے مگر آج شام ان کی موت ہو گئی۔