لکھنؤ: پریاگ راج پولیس نے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو قتل کرنے کے الزام میں تین شوٹروں کو حراست میں لیا ہے۔ ان کی شناخت لولیش تیواری، سنی اور ارون موریہ کے طور پر ہوئی ہے۔ ملزم لولیش کے گھر والوں نے دعویٰ کیا کہ وہ نشے کا عادی ہے۔ اے این آئی سے بات کرتے ہوئے لولیش کے والد نے کہا کہ ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے کہ وہ وہاں کیسے پہنچا۔ وہ منشیات کا عادی ہے اور ہمارا اس سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ لولیش اپنے گھر والوں کے ساتھ نہیں رہتا ہے۔ اس کے والد نے یہ بھی انکشاف کیا کہ لولیش پانچ چھ دن پہلے اپنے اہل خانہ سے ملنے آیا تھا اور اس سے قبل اس کے خلاف درج ایک مقدمے میں اسے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس دوران سنی سنگھ کے بھائی پنٹو سنگھ نے بتایا کہ سنی بے روزگار تھا اور گھومتا پھرتا رہتا تھا۔ اس نے کافی پہلے گھر چھوڑ دیا تھا۔ وہ برے لوگوں کی صحبت میں رہتا تھا جس کی وجہ سے ہم لوگ اس سے دوری بنائے رکھتے تھے۔ یاد رہے کہ ہفتے کے روز رات 10 بجے تین شرپسندوں نے پولیس کے قافلے سامنے عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی اشرف پر فائرنگ کردی اور اس کے بعد جے شری رام کے نعرے لگائے۔ جمعرات کے روز ہی عتیق احمد کے چھوٹے بیٹے اسد کی ایک انکاؤنٹر میں موت ہوگئی تھی۔